1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی وزیرستان میں مبینہ امریکی میزائیل حملہ

3 جولائی 2009

پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں مبینہ امریکی جاسوسی طیارے نے تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کے ٹھکانوں پرتین میزائل داغے، ان حملوں کے نتیجے میں 15عسکریت پسند ہلاک جبکہ 25زخمی ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/IgWJ
جنوبی وزیر ستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف پاکستانی فوج کا آپریشن بھی جاری ہےتصویر: dpa

پولیٹکل حکام کے ذرائع کے مطابق ایک میزائل جنوبی وزیرستان کے پہاڑی علاقے میں واقع ایک مبینہ تربیتی کیمپ پر لگا ہے اس علاقے میں موچی خیل نامی قبائل آباد ہیں جہاں مبینہ طورپر طالبان کا ایک تربیتی کیمپ تھا۔ حملے کے وقت اس مرکز میں زیر تربیت طالبان موجود تھے میزائل حملے کے نتیجے میں 15 ہلاک جبکہ 25 زخمی ہوئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق حملے کے بعد عسکریت پسندوں نے علاقے کو گھیرے میں لیا ہے جس کی وجہ سے یہ معلوم نہ ہوسکا کہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں کوئی غیرملکی بھی تھا یا نہیں۔

اسی طرح ایک اورمیزائل حملہ خان توئی نامی علاقے میں مدرسے پر کیاگیا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان نے افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے مختلف مقامات پر سرحد کو سیل کردیا ہے تاکہ افغانستان کے صوبہ ہلمند میں امریکی اوراتحادی افواج کی جانب سے القاعدہ اور طالبان کے خلاف جاری آپریشن کی وجہ سے فرار ہونے والے عسکریت پسندسرحد عبور نہ کرسکیں اوراس آپریشن کو مؤثر بنایاجاسکے۔

دوسری جانب سیکورٹی فورسز کے جیٹ طیاروں نے شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں پر بمباری کی ہے اس بمباری کے نتیجے میں 3 عسکریت پسند ہلاک جبکہ 7شدید زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی حکومت افغان سرحد سے متصل پاکستان کے قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن میں تعاون کر رہی ہے۔ امریکی حکومت کا موقف ہے کہ قبائلی علاقوں میں چھپے عسکریت پسند یہاں تیار ی کے بعد افغانستان میں مقیم امریکہ اور اتحادی ممالک کے افواج پرحملے کرتے ہیں۔ افغانستان میں مقیم امریکی میرینز کے 4 ہزار اہلکار وں نے جنوبی افغانستان کے صوبہ ہلمند میں طالبان اورالقاعدہ کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کیا ہے۔ افغانستان میں 20اگست کو صدارتی انتخابا ت منعقد ہوں گے جس کے لیے نیٹو فورسز نے حفاظتی اقدامات اورطالبان کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ اس آپریشن سے قبل افغانستان میں غیر ملکی افواج کے سربراہ جنرل سٹینلے کرسٹل نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی تھی۔ پاکستانی فوج کے دستوں نے افغان سرحد پر گشت میں اضافہ کر دیا ہے تاکہ نیٹوفورسز کے آپریشن کے نتیجے میں طالبان سرحد عبور کرکے پاکستان میں نہ گھس جائیں۔

قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں اضافے کی وجہ سے طالبان نے صوبہ سرحد کے ضلع ہنگو اور دیگر اضلاع میں فورسز کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ دوآبہ کے علاقہ میں عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے اس حملے کے لئے فورسز نے بھاری ہتھیاروں سے جوابی کارروائی کی ہے جس کے نتیجے میں دوعسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

رپورٹ : فریداللہ خان، پشاور

ادارت : عاطف توقیر