1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی فلپائن میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں

13 اگست 2009

فلپائن کے جنوبی جزیرے باسیلان میں حکومتی فورسز اور مسلمان عسکریت پسندتنظیم ابو سیاف کے درمیان ہونے والی مسلح جھڑپوں میں کم از کم 53 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/J8sP
یہ کارروائی گزشتہ دو برسوں میں ابوسیاف کے خلاف ہونی والی سب سے بڑی کارروائی ہےتصویر: AP

سیکیورٹی فورسز نےجمعرات کے روز اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ان جھڑپوں کے دوران 30 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز کے ترجمان برگیڈیئر جنرل رُستیکو گُریرو نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ملک کے جنوب میں ابو سیاف کے مضوبط گڑھ کے خلاف حکومتی فورسز نے کارروائی کی جس میں 23 فوجی ہلاک جب کہ 20 زخمی ہوئے۔

Gefechte zwischen Armee und Geiselnehmern
ابوسیاف تنظیم فلپائن حکومت کے لئے اب بھی سب سے بڑا خطرہ گردانی جاتی ہےتصویر: AP

جنرل گُریرو کے مطابق بدھ کے روز آٹھ گھنٹے جاری رہنے والی یہ کارروائی گزشتہ دو برسوں میں ابوسیاف کے خلاف ہونی والی سب سے بڑی کارروائی ہے، جس میں اتنی بڑی تعداد میں فوجی اور عسکریت پسند مارے گئے۔

2007ء میں کئے جانے والے ایک فوجی آپریشن میں پندرہ فوجی اور تقریبا 40 جنگجو ہلاک ہوئے تھے۔ گریرو کے مطابق حکومتی فورسز کو اس کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

عمومی طور پر یہی کہا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے فی الحال ابوسیاف تنظیم کے خلاف کسی فوجی آپریشن کا اعلان یا ارادہ ظاہر نہیں کیا گیا۔ جنوب مشرقی ایشیا کے سیاسی امور سے متعلق تجزیہ کار Mars Buan نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا:’’اس ایک کارروائی کے علاوہ ایسا کہنا قبل ازوقت ہو گا کہ سیکیورٹی فورسز نے ابو سیاف کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔‘‘

تاہم بعض مبصرین سیکیورٹی فورسز کی اس کارروائی کو ابو سیاف کے خلاف حکومتی آپریشن قراردے رہے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بظاہر حکومت اسے عام سی جھڑپ کہہ رہی ہے تاہم یہ ملک کے جنوب میں مضبوط ہوتی ابوسیاف تنظیم کے خلاف منظم فوجی آپریشن ہے۔

تاہم Mars Buan کے مطابق ماضی میں بہت بھاری جانی نقصان اٹھانے والی ابوسیاف تنظیم فلپائن حکومت کے لئے اب بھی سب سے بڑا خطرہ گردانی جاتی ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق