1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی تائیوان میں شدید زلزلہ، دَس سے زائد ہلاک

عابد حسین6 فروری 2016

تائیوان کے جنوبی شہر تائنان کو ایک طاقتور زلزلے نے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ زلزلے کے دوران بلند و بالا عمارتیں لرزتی رہیں۔ ایک رہائشی عمارت کے گرنے سے دَس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/1Hqh3
کئی بلند عمارات کی بنیادیں ہلنے سے وہ خطرناک حالت میں ٹیڑھی بھی ہو چکی ہیںتصویر: Reuters

زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 بتائی گئی ہے۔ تائیوان کے جنوبی حصے کے شہر تائنان میں جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب آنے والے اس شدید زلزلے سے ایک سولہ منزلہ عمارت کے گرنے سے دَس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ ان ہلاکتوں میں ایک دس روزہ نوزائیدہ بچی بھی شامل ہے۔ اِس منہدم عمارت کے ملبے تلے دو درجن سے زائد افراد ایک ہال میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ افراد وہاں اپنے ملک میں نئے قمری سال کے شروع ہونے کی خوشی میں ایک تقریب میں جمع تھے۔ گرنے والی عمارت میں 92 خاندان اور اُن کے 256 افراد رہائش پذیر تھے۔

رہائشی عمارت جس جگہ گری ، وہ ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس ہے اور اِس میں تعمیر کی گئی چاروں عمارتیں زلزلے کے جھٹکے برداشت نہ کر سکتے ہوئے زمین بوس ہوئیں۔ اب تک تقريباً 221 سے زائد افراد کو گری ہوئی عمارتوں سے باہر نکال لیا گیا ہے۔ آٹھ سو سے زائد سکیورٹی اہلکار ملبہ ہٹانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھاری کرینوں سے کنکریٹ کا ملبہ توڑ توڑ کر ہٹانے کا سلسلہ شروع ہے۔ گری ہوئی عمارت کے ملبے سے چالیس زخمیوں کو ہسپتال پہنچايا جا چکا ہے۔

سکیورٹی حکام اور فائربریگیڈ کے عملے کو یہ ڈر بھی لاحق ہے کہ کہیں مختلف جگہ سے رسنے والی قدرتی گیس آگ نہ پکڑ لے، اس صورت میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے پریشانی دوچند ہو جائے گی۔

تائیوان کے سبکدوش ہونے والے صدر ما ینگ جیو نے زلزلے کے متاثرین کے لیے قائم ہنگامی مرکز کا دورہ کر کے متاثرین کے لیے جاری امدادی کارروائیوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ اسی دوران نومنتخب خاتون صدر سائی اِنگ وین بھی تائنان پہنچیں اور انہوں نے بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اُدھر چین نے کہا ہے کہ وہ تائیوان کی اِس زلزلے کے بعد ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

Taiwan Erdbeben
اس شدید زلزلے سے ایک سولہ منزلہ عمارت کے گرنے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئےتصویر: Reuters

تائنان شہر میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والے میئر ولیم لائی کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ہلاکتوں کی وجہ منہدم ہونے والی عمارت میں استعمال ہونے والا غیر معیاری اور ناقص تعمیراتی مواد تھا۔ لائی کے مطابق تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد ذمہ داری کا تعین کیا جائے گا۔ تائیوانی وزیر داخلہ چن وی جے نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

تائنان میں 20 لاکھ کے قریب لوگ بستے ہیں اور سبھی اِس اِس طاقتور زلزلے سے خوف زدہ دکھائی دیتے ہیں۔ کئی عمارتوں میں دراڑیں پیدا ہو گئی ہیں۔ کئی بلند عمارات کی بنیادیں ہلنے سے وہ خطرناک حالت میں ٹیڑھی بھی ہو چکی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے دوران بلند عمارتیں لرز رہی تھیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے اور تائیوان کے محکمہٴ موسمیات کے مطابق آج آنے والے زلزلے کا مرکز تائنان شہر کے جنوب مشرق میں 43 کلومیٹر کی دوری پر 23 کلومیٹر زیر زمین تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید