جنوبی افریقہ میں انتخابات، ووٹروں کی لمبی قطاریں
22 اپریل 2009جنوبی افریقہ میں انتخابی مہم کے دوران افریقن نیشنل کانگریس پارٹی کے جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت سے امید کی جارہی ہے کہ ان انتخابات کی فاتح بھی ANC ہی ہوگی۔
افریقن نیشنل پارٹی کے سربراہ جیکب زُوما نے انتخابات میں کامیابی کی صورت میں ملک میں افریقی نسل کے باشندوں کے حالات زندگی بہتر کرنے کے لئے واضح تبدیلی لانے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے عوامی حقوق اور اپوزیشن جماعتوں کے حوالے سے اپنی جماعت کے لائحہ عمل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نہ تو لوگوں کے بنیادی حقوق غصب کرےگی اور نہ ہی دیگر اپوزیشن جماعتوں کوبزور طاقت دبانے کی کوشش کی جائے گی۔
جنوبی افریقہ میں ان انتخابات کے لئے کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد دو کروڑ تیس لاکھ سے زائد ہے، جو کہ قومی اسمبلی کی 400 نشستوں کے علاوہ 9 قانون ساز صوبائی اسمبلیوں کے لئے آج اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔ ملک بھر میں قائم 19 ہزار 7 سو چھبیس پولنگ اسٹیشنوں پر مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہونے والی پولنگ رات نو بجے تک جاری رہے گی۔
اگرچہ افریقن نیشنل کانگریس ملک کی مقبول ترین جماعت ہے، تاہم ANC کے سابق ارکان پر مشتمل نئی سیاسی جماعت کانگریس آف دی پیپل بننے کے بعد اس مرتبہ افریقن نیشنل پارٹی کو سابقہ انتخابات کی طرح دوتہائی سے زائد اکثریت حاصل ہونے کے امکانات کم ہیں۔
افریقن نیشنل پارٹی کی فتح کے بارے میں لگائے گئے اندزوں کےحوالے سے ساؤتھ افریقہ کے اخبار میل اینڈ کارڈین کی چیف ایڈیٹر فیریال ہافاجی کا کہنا ہے کہ گوکہ ANC کے جنرل سیکرٹری گویڈے منٹاش کے مطابق ان کی جماعت دو تہائی اکثریت حاصل کرے گی، لیکن ان کا خیال ہے کہ اس جماعت کو 66 سے 68 فیصد تک ووٹ حاصل ہونگے۔ انہوں نے کانگریس آف دی پیپل کے بہت سے رہنماؤں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ان کا خیال ہے کہ ان کی جماعت 15 سے 30 فیصد کے درمیان ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
کانگریس آف دی پیپل اے این سی سے تعلق رکھنے والے ان ارکان نے بنائی ہے جو سابق صدر تھابو مبیکی کے حامی ہیں۔ تھابو مبیکی کو جیکب زوما پر بدعنوانی کے الزامات لگانے کے باعث ستمبر دوہزار آٹھ میں اپنے عہدے سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔
جنوبی افریقہ میں ہونے والے ان انتخابات کی ہزاروں ملکی مبصرین کے علاوہ 300 سے زائد بین الاقوامی مبصر بھی نگرانی کررہے ہیں جن کی اطلاعات کے مطابق سوائے چند جگہوں کے ملک بھر میں ووٹنگ کا عمل ٹھیک وقت پر شروع ہوا اور بغیر کسی بے قاعدگی کے جاری ہے۔