1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی زیادتی کے شکار طالب علم، جرمن چرچ ازالے کے لیے تیار

4 مارچ 2011

جرمنی میں کیتھولک کلیساء نے جنسی یا جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے اپنے ایسے طالب علموں کو ازالہ ادا کرنے کے لیے ایک فنڈ بنانے کی تجویز پیش کی ہے، جن کی شکایات اتنی زیادہ پرانی ہیں کہ وہ عدالت سے رجوع نہیں کر سکتے۔

https://p.dw.com/p/10TGA
تصویر: picture alliance/dpa

جرمن کیتھولک کلیساء کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ انفرادی طور پر ’سنگین کیسز‘ کو دیکھتے ہوئے ازالے کی رقم زیادہ کر دی جائے گی، تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی رہنما اصول مرتب نہیں کیے گئے ہیں کہ ازالہ ادا کیے جانے کا طریقہ کار کیا ہوگا۔

بدھ کے دن یہ اعلان اس وقت سامنے آیا، جب حکومت کی طرف سے ترتیب دیے گئے ایک خصوصی پینل نے کلیسائی رہنماؤں کے ساتھ ایک ملاقات کی۔ اس ملاقات میں حکومتی اور نجی سطح پر کام کرنے والے کیتھولک اور پروٹسٹنٹ کلیسائی اداروں میں زیادتی کا شکار بننے والوں کو ہرجانہ ادا کرنے کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔

BdT Deutschland Katholikentag in Osnabrück Kerze
جرمن کلیسائی ادارے پانچ لاکھ یورو کا ایک خصوصی فنڈ قائم کریں گےتصویر: AP

جرمن چرچ نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے پانچ لاکھ یورو کا ایک خصوصی فنڈ قائم کریں گے۔ یورپ کے دیگر ممالک کی طرح امریکہ میں بھی بالخصوص کیتھولک کلیسائی اداروں میں جنسی زیادتی کے اسکینڈلز منظر عام پر آنے کے بعد ان اداروں کی ساکھ بری طرح خراب ہوئی ہے۔

اس سے قبل 2007ء میں لاس اینجلس کے ایک آرچ ڈائسس نے اپنے راہبوں کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے والے قریب پانچ سو افراد کو 660 ملین ڈالر بطور ازالہ ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپنی نوعیت کا یہ سب سے بڑا ہرجانہ قرار دیا جاتا ہے۔

جرمنی میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنان نے جرمن کلیساء کی طرف سے اس نئے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب امید نظر آ رہی ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہیں ہوں گے۔

کلیسائی اداروں میں جسنی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے والے بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کئی سرکردہ کارکنان نے گزشتہ برس دسمبر میں جرمن حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر امیر ترین ممالک کی طرح جرمنی میں واقع کلیسائی ادارے ماضی میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے گئے افراد کو ازالہ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں