جنرل موٹرز اوپل کی فروخت پر راضی، میرکل کا اعلان
10 ستمبر 2009چانسلر میرکل نے بدھ کی شام برلن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اُوپل کی ایک آسٹرین کینیڈین کار ساز گروپ میگنا انٹرنیشنل کو فروخت اب ممکن ہوسکے گی۔ میرکل نے کہا: ’’میں آپ سب کو مطلع کرنا چاہتی ہوں کہ کچھ دیر پہلے برلن حکومت کو جنرل موٹرز کے چیف فرٹز ہینڈرسن کی طرف سے آگاہ کیا گیا ہے کہ جی ایم کے بورڈ آف گورنز نے اوپل کو میگنا کو فروخت کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ اوپل کی فروخت کا معاملہ ان ہی شرائط کی تحت طے پایا ہے جس پر ہم کافی عرصے سے مذاکرات کررہے تھے۔‘‘
میرکل کی پریس کانفرنس سے قبل جنرل موٹرز کے نائب صدر جان اسمتھ نے اُن سے ملاقات کی اور انہیں جی ایم بورڈ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ جنرل موٹرز نے یہ فیصلہ دو دن تک امریکی شہر ڈیٹرائٹ میں جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد کیا۔ اُوپل کی خریداری اور از سر نو تعمیر کے لئے برلن حکومت 6.5 بلین ڈالر کی رقم بطور سرکاری گارنٹی کے ادا کرے گی۔ میرکل نے کہا: ’’ میں جنرل موٹرز کے اس فیصلے پر بہت خوش ہوں، کیونکہ انہوں نے وہ کیا جو برلن حکومت اور اوپل کے ملازمین چاہتے تھے۔‘‘
اُوپل کے شیئرز میں حصے داری کے حوالے سے مذاکرات ابھی جاری ہیں اور اس سلسلے میں ابھی فائنل بات ہونا باقی ہے، تاہم جنرل موٹرز نے اُوپل کے شیئرز میں اپنے لئے کچھ حصہ رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ اُوپل کی خریداری میں میگنا کو برلن حکومت کے تعاون کے ساتھ ساتھ، روس کے سرکاری ادارے سبیئربانک (Sberbank)، روسی کارساز کمپنی گاز اور بیلجیئم کے مالیاتی ادارے RHJ International کی حمایت اور تعاون حاصل ہے۔
اُوپل کے ملازمین کی کونسل کے صدر فرانز کلاوس نے اس سے قبل جنرل موٹرز کی انتظامیہ کو واضح کردیا تھا کہ اگر انہوں نے اُوپل کو فروخت نہیں کیا تو انہیں اوپل کے اخراجات میں کمی کرنے کے باوجود بھی خسارے کا سامنا رہے گا۔ فرانز نے اُوپل کی فیکٹریوں سے ملازمین کے ممکنہ طور پر نکالے جانے یا پلانٹ کو بند کرنے کی صورت میں احتجاجی مظاہروں کی دھمکی بھی دی تھی۔ جرمنی کے ایک چھوٹے شہر روسلز ہائم میں واقع اُوپل کی فیکٹری میں تقریبا 25 ہزار جرمن ملازمین کام کرتے ہیں، جبکہ یورپ میں اوپل کے ملازمین کی کل تعداد 50 ہزار ہے۔
امریکہ میں کار ساز صنعت کے ماہرین کے مطابق جنرل موٹرز نے اُوپل کی میگنا کو فروخت کا فیصلہ اس لئے کیا ہے کہ وہ اُوپل پر اپنا کنٹرول رکھ سکے اور اُس کے روسی حریف موجودہ عالمی مالیاتی بحران میں اس صورتحال سے زیادہ فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ تاہم جرمن لیبر یونین نے جی ایم کے فیصلے کی ایک الگ توجیح پیش کی۔ اُن کے مطابق ایک بین الا ا قوامی ادارے برائے مالیاتی مشاورت KPMG نے جی ایم کے بورڈ کو یہ بتا دیا تھا کہ اُوپل کو فروخت نہ کرنے کی صورت میں جنرل موٹرز کو اس پر 6.1 بلین ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: کشور مصطفٰی