1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: ہر چھٹا غیر ملکی سیاسی پناہ کا خواہش مند

شمشیر حیدر
2 نومبر 2017

جرمنی کے وفاقی دفتر شماریات نے پہلی مرتبہ ملک میں غیر ملکیوں کی مجموعی تعداد میں سے پناہ کے متلاشیوں کی شرح کے بارے میں اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2mvpq
Deutschland Symbolbild Multikulti MyFest in Berlin-Kreuzberg
تصویر: picture-alliance/Eventpress

جرمنی میں غیر ملکیوں کے مرکزی رجسٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں غیر ملکیوں کی مجموعی تعداد دس ملین (ایک کروڑ) کے قریب ہے جن میں سے ہر چھٹا غیر ملکی انسانی بنیادوں پر جرمنی میں قیام پذیر ہے۔

جرمنی: مہاجرت کے نئے ضوابط

یورپی پارلیمان کے ارکان پناہ کے مشترکہ قوانین بنانے پر متفق

جرمنی میں سن 2016 کے آغر تک 1.6 ملین غیر ملکی پناہ کے حصول کے خواہش مند تھے جب کہ اس سے محض دو برس قبل پناہ کے متلاشیوں کی تعداد نصف سے بھی کم تھی۔

وفاقی دفتر شماریات کے ان اعداد و شمار میں یہ واضح نہیں ہے کہ ان میں سے کتنے افراد ایک سے زائد مرتبہ گن لیے گئے تھے۔

اس بارے میں کثیر الاشاعتی جرمن اخبار ’بلڈ‘ نے اپنی ایک دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں تیس ہزار سے زائد تارکین وطن پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد ’غائب‘ ہو گئے اور ان کے بارے میں جرمن حکام کو کوئی معلومات نہیں ہیں۔ جرمنی کی وفاقی وزارت داخلہ نے تاہم بلڈ کی اس رپورٹ کی تردید کی ہے۔ تاہم وزارت داخلہ نے یہ تسلیم کیا ہے کہ جرمن حکام کو بتائے بغیر ملک چھوڑ جانے افراد ان اعداد و شمار میں شامل ہو سکتے ہیں۔

پاکستان محفوظ ملک نہیں، پاکستانی مہاجر

جرمنی میں پناہ کے متلاشی افراد کی نصف سے بھی زائد تعداد کا تعلق تین ممالک، شام، افغانستان اور عراق سے ہے۔ جب کہ پناہ کی درخواستیں رد کیے جانے میں سربیا اور البانیا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سب سے نمایاں ہیں۔

پناہ کے خواہش مند غیر ملکیوں کے بارے میں ان اعداد و شمار میں جنیوا کنونشن کے تحت تسلیم شدہ مہاجرین، عارضی تحفظ کے اہل افراد، سیاسی پناہ کے خواہش مندوں کے علاوہ پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کو شامل کیا گیا ہے۔

دیگر غیر ملکیوں میں یورپ کے دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد، تعلیم یا ملازمت کی غرض سے جرمنی آنے والے غیر ملکیوں سمیت ایسے افراد کو بھی شمار کیا گیا ہے جو ویزے کی معیاد ختم ہونے کے بعد بھی جرمنی ہی میں مقیم ہیں۔

پناہ کے متلاشی افراد میں سے نصف سے زائد کو انسانی بنیادوں پر عارضی رہائشی اجازت نامے دیے جا چکے ہیں۔ جب کہ ہر تیسرا پناہ گزین ابھی تک اپنی پناہ کی درخواست پر فیصلے کے انتظار میں ہے۔

علاوہ ازیں 1.6 ملین پناہ گزینوں کی دو تہائی تعداد نوجوان مردوں کی ہے جن کی اوسط عمر قریب انتیس برس بنتی ہے۔ اس کے برعکس جرمن شہریوں کی اوسط عمر چوالیس برس سے بھی زیادہ ہے اور مجموعی آبادی کا انچاس فیصد مردوں پر مشتمل ہے۔

پناہ کے ناکام متلاشیوں کو واپس لو، ورنہ ویزا پابندیاں بھگتو

’پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کو جیب خرچ نہیں ملنا چاہیے‘