1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں غیر ملکیوں کی ریکارڈ تعداد

12 اپریل 2018

جرمنی میں آج کل اتنے زیادہ غیر ملکی آ بسے ہیں، جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ تاہم غیر ملکیوں کی بڑھتی ہوئی اس تعداد کا پناہ گزینوں کی آمد سے کوئی تعلق نہیں۔

https://p.dw.com/p/2vuo6
تصویر: picture-alliance/Eventpress

جرمنی میں غیر ملکیوں کے اندراج کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ جرمن دفتر شماریات کے مطابق گزشتہ برس کے اختتام تک جرمنی میں بسنے والے دیگر ممالک کے شہریوں کی کُل تعداد 10.6 ملین تھی۔ یہ تعداد 2016ء کے مقابلے میں 585.000 زیادہ ہے، جو تقریباً 5.8 فیصد کا اضافہ بنتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ 2009ء سے جرمنی میں غیر ملکیوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔گزشتہ دس برسوں کے دوران یہ سب سے اونچی شرح ہے کیونکہ اس سے قبل سالانہ اوسطاً تقریباً تین لاکھ اسی ہزار افراد جرمنی میں اپنا اندارج کراتے تھے۔  اس کی اصل وجہ دیگر یورپی ممالک کے شہریوں کی جرمنی منتقلی ہے۔

Deutschland Nürnberg - im Ausland sesshafte Iraner solidarisieren sich mit Protesten in ihrer Heimat
تصویر: DW/Shahram

جرمنی میں رہنے والے غیر ملکیوں کی تعداد ایک کروڑ ہو گئی

جرمنی: تارکین وطن کو کرائے پر گھر کیوں نہیں ملتے؟

جرمنی: کتنے مہاجرین کو لازماﹰ ملک بدر کیا جائے گا؟

 

 2004ء میں یورپی یونین میں توسیع کے بعد خاص طور پر پولینڈ، رومانیہ اور بلغاریہ کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے جرمنی میں سکونت اختیار کی ہے۔ 2017ء میں صرف ان تین ممالک سے چار لاکھ چالیس ہزار کے قریب  افراد جرمنی آئے۔

دفتر شماریات کے مطابق، ’’ 2007ء اور 2017ء کے درمیان یورپی یونین کے نئے رکن ممالک کے شہریوں کی جرمنی میں تعداد سوا نو لاکھ سے بڑھ کر چھبیس لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔‘‘

تاہم گزشتہ برس یورپی یونین کے باہر سے جرمنی ہجرت میں کمی واقع ہوئی۔ ان ممالک کے ایک لاکھ تریسٹھ ہزار شہریوں نے جرمنی میں اپنا اندارج کروایا جبکہ 2016ء میں یہ تعداد 665,000 کے لگ بھگ تھی۔ گزشتہ برس شام، عراق اور افغانستان کے باشندوں کی جرمنی آمد کا سلسلہ بھی کم ہوا۔