جرمنی میں جنگلی گھوڑوں کو جمع کرنے کی قدیم روایت
جرمنی کا شمال مشرقی علاقہ گھوڑوں سے متعلق اپنی ایک قدیم روایت کے حوالے سے خاصہ مشہور ہے۔ یہاں ہر سال ہزاروں افراد، نایاب جنگلی گھوڑوں کا میلہ دیکھنے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
یورپ کے آخری جنگلی گھوڑوں کی نسل
جرمنی کے Teutoburg جنگل ميں واقع ایک چھوٹا سا Dülmen نامی شہر گھوڑوں سے متعلق پرانی روایت کے حوالے سے مشہور ہے۔ یہاں Dülmen pony نامی یورپ کے جنگلی گھوڑوں کی آخری باقی رہ جانے والی نسل موجود ہے۔ 360 ہیکڑ پر پھیلے ہوئے اس علاقے میں یہ گھوڑے عموماﹰ پورا سال ہی نظر آتے ہیں۔
سو سالہ روایت
یہاں ہر سال ہونے والا یہ میلہ تقریباﹰ 15 ہزار سے زائد افراد کی توجہ کا مرکز بنتا ہے۔ اس میلے کی ابتداء سن 1907ء میں ہوئی تھی جس میں ان گھوڑوں کو ایک جگہ جمع کیا جاتا تھا تاکہ ان کی تعداد کا اندازہ لگانے کے علاوہ انہیں فروخت بھی کیا جا سکے۔ یہاں موجود گھوڑوں کو آسانی سے پالتو بنایا جا سکتا ہے۔ 360 ہیکڑ پر پھیلے ہوئے اس علاقے میں یہ گھوڑے عموماﹰ پورا سال ہی نظر آتے ہیں۔
کمیونٹی کا اجتماع
اس میلے کے موقع پر مقامی کسان اور کاشت کار خصوصی طور پر میلے میں حصہ لینے کے لیے ایک دن کام سے رخصت لیتے ہیں۔ ان کی پہلی ذمہ داری نر اور مادہ گھوڑوں کو علیحدہ کرنا ہے۔ ان میں سب سے کم عمر گھوڑوں کو پھر اس میلے کے اگلے مرحلے میں پہنچایا جاتا ہے۔ یہاں ان گھوڑوں کو ایک جگہ جمع کیا جاتا ہے اور ان کے پیچھے دوڑ لگائی جاتی ہے۔ جو گھوڑا ہاتھ آتا ہے اسے بعد میں فروخت کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔
کاؤ بوائے اور گھوڑے
ان جنگلی گھوڑوں کو ہاتھوں سے پکڑا جاتا ہے جس کے لیے ایک قدیم طریقہ کار استعمال کيا جاتا ہے۔ ماضی میں گھوڑوں کو گردن سے پکڑ کر گرایا جاتا تھا۔ تاہم اس طریقہ کار کو جانوروں کے حقوق کے حامیوں کی جانب سے خاصی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
تفریح کا موقع
اب یہ سالانہ میلہ صرف گھوڑوں تک محدود نہیں بلکہ اس میں دیگر جانور بھی شامل ہيں۔ اس برس ایک شخص نے اپنے کتوں کو دی گئی خصوصی ٹریننگ کے ذریعے لوگوں کو محضوظ کیا۔ پھر گرمیوں کے موسم میں ہونے والے اس میلے ميں شريک افراد بیئر اور آلو کے چپس يا فرائیز کے ساتھ بھی لطف اندوز ہوتے ہیں اور ایک پکنک کا سماں نظر آتا ہے۔