1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں جعلی پولیس کے شبے میں اصل پولیس پر فائرنگ

شمشیر حیدر ڈی پی اے
6 فروری 2018

جرمن صوبے ہیسے میں ایک 90 سالہ جرمن شہری نے پولیس اہلکاروں کو دھوکا باز سمجھ کر ان پر فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ قبل ازیں جعلی پولیس اہلکاروں نے اس شخص سے دھوکا کرنے کی کوشش کی تھی۔

https://p.dw.com/p/2sBVE
Deutschland Polizeieinsatz wegen Terroralarms in Chemnitz
تصویر: picture-alliance/dpa/Haertelpress/H. Hartel

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق یہ واقعہ اتوار اور پیر پانچ فروری کی درمیانی شب جرمن صوبہ ہیسن کے قصبے گلاسہیوٹن میں پیش آیا۔ مقامی پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس نوے سالہ ریٹائرڈ جرمن شخص سے کچھ افراد نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے رابطہ کیا۔

جرمن مفرور، امریکی پولیس کے ہتھے چڑھ گیا

پاکستان: انسانوں کی اسمگلنگ سالانہ قریب ایک ارب ڈالر کا کاروبار

ان جعلی پولیس اہلکاروں نے اس بوڑھے جرمن شہری کو بتایا کہ کچھ لوگ اُس کی رقم ہتھیانے کی کوششوں میں ہیں اور پولیس اس کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ ان دھوکے بازوں نے اس ریٹائرڈ شخص کو یہ بھی بتایا کہ اس کی رقم کی حفاظت پر اٹھنے والے چند ہزار یورو کے اخراجات اسے ہی برداشت کرنا پڑیں گے جو کہ اسے نقدی کی صورت میں فراہم کرنا ہو گی۔ پولیس اہلکاروں کا بھیس بدل کر دھوکے سے اس کی رقم بٹورنے کی کوشش کرنے والے ان افراد نے اس بوڑھے شخص کو بتایا کہ پولیس اہلکار اس کے گھر پر آ کر کیش رقم وصول کریں گے۔

ان جعل سازوں نے ہنگامی صورت میں رابطہ کرنے کے لیے اسے ایک نمبر بھی دیا تھا۔ بوڑھے شخص نے کچھ باتوں کی وضاحت کے لیے اس نمبر پر رابطہ کیا تو اس کی بات جعل سازوں کی بجائے اصلی پولیس اہلکاروں سے ہو گئی۔ پولیس کو اس شخص کی جانب سے بتائی کی تفصیلات سے معلوم ہو گیا کہ پولیس کا بھیس بدل کر دھوکا باز اسے لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مقامی پولیس کے اہلکاروں کو فوری طور پر اس شخص کے گھر روانہ کر دیا گیا۔

مقامی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جب اصلی پولیس اہلکار اس شخص کے گھر پر پہنچے تو بوڑھے شخص کو شبہ ہوا کہ دھوکا باز پولیس کے بہروپ میں اس سے رقم بٹورنے آ پہنچے ہیں۔ اسی شبے میں اس نے اپنی رائفل سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار معمولی زخمی ہوا۔ پولیس ترجمان کا کہنا تھا، ’’خوش قسمتی سے کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا اور ایک اہلکار معمولی زخمی ہوا ہے، دروازے پر کھڑے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی تھی۔‘‘

جرمن پولیس کے مطابق حالیہ عرصے کے دوران پولیس اہلکاروں کا بہروپ بدل کر دھوکے سے رقم بٹورنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ پولیس نے عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عام طور پر ایسے دھوکا باز خود کو پولیس اہلکار یا پراسیکیوٹر ظاہر کر کے بوڑھے جرمن شہریوں سے رابطہ کر کے یہی کہتے ہیں کہ ان کی جمع پونجی لوٹ لیے جانے کا خطرہ ہے اور پھر ان سے نقدی بٹورتے ہیں۔ ایسے دھوکا باز مقامی پولیس کے ٹیلی فون نمبروں سے ملتے جلتے نمبروں سے رابطہ کر کے فراڈ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جرمنی پہنچنے کے خواہاں تارکینِ وطن کے ساتھ ایجنٹوں کا فراڈ