جرمنی میں انڈے گندے ہو گئے
4 اگست 2017جرمنی میں مضر صحت انڈوں کے معاملے میں تحفظات سامنے آئے ہیں۔ ملک میں سستی اشیائے خوردونوش فروخت کرنے والے بڑے سلسلے آلڈی نے اپنے چار ہزار سے زائد اسٹورز پر سے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے تمام انڈے واپس گوداموں میں منتقل کر دیے ہیں۔
اس کی وجہ بیلجیم اور ہالینڈ سے جرمنی میں لائے جانے والے انڈوں میں ایک کیڑے مار دوا میں شامل زہریلے کیمیکل کی موجودگی ہے۔
اطالوی انڈہ امریکا بھیجتے ہوئے گرفتار
مضر صحت فارمنگ طریقے، برلن میں مظاہرہ
جرمنی: مضر صحت انڈوں کی ہالینڈ کو سپلائی
اس بحران نے عارضی طور پر صارفین کو پریشان کر دیا ہے۔ تفتیشی ماہرین کا خیال ہے کہ انڈوں کے اندر کیڑے مار دوا کے ذرات کی منتقلی مرغیوں کے رہنے والے شیڈ کی صفائی سے ممکن ہے۔ ان شیڈوں کے اندر پیدا ہونے والے چھوٹے چھوٹے کیڑوں کو مارنے کے لیے جو اسپرے استعمال کیا جاتا ہے، اُس میں فیپرونل موجود ہوتا ہے جس کی انتہائی قلیل مقدار خوراک میں شامل ہو گئی۔ یہ خوراک بعد میں مرغیوں نے کھائی اور فیپرونل کی انہتائی معمولی مقدار انڈوں میں منتقل ہوئی۔
انڈوں سے پیدا ہونے والی بحرانی کیفیت سے یورپی یونین بھی علیحدہ نہیں رہ سکی۔ ابھی کل تین اگست کو یورپی کمیشن نے صارفین کو یقینی دہانی کرائی ہے کہ ہالینڈ سے مہیا کیے جانے والے وہ انڈے مارکیٹ سے واپس اٹھا لیے گئے ہیں، جن میں انسانی جسم کو نقصان پہنچانے والا ایک کیمیکل فیپرونِل پایا گیا تھا۔ کمیشن نے مزید کہا کہ اب پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔
ہالینڈ کی جانب سے بدھ دو اگست کو ایک انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ ایسے انڈے مت خریدے جائیں، جن پر ایک مخصوص مہر لگ ہوئی ہے۔ یہ مضر انڈے ہالینڈ کے اٹھائیس اور جرمنی کے ایک پولٹری فارم پر پراسیس کیے گئے تھے۔ ڈچ حکام نے 180 پراسیسنگ فارمز کو بند کر دیا ہے اور ان کے انڈوں کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
ہالینڈ کی پولٹری فارمز کی تنظیم نے بھی اعلان کیا ہے کہ اُن کے ملک کے انڈوں میں مضر کیمیکل موجود نہیں ہے۔