1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: دو نومولود بچوں کی قاتل ماں کو سزائے قید

6 اپریل 2018

ایک جرمن عدالت نے اپنے دو نومولود بچوں کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاشیں ایک دہائی سے زائد عرصہ تک فریزر میں چھپائے رکھنے والی ماں کو ساڑھے نو برس قید کی سزا سنائی ہے۔

https://p.dw.com/p/2vcAX
Deutschland Prozess gegen Andrea G. vor dem Landgericht Coburg
تصویر: picture alliance/dpa/D. Karmann

جرمنی کے مشرق میں واقع  ہالے شہرکی مقامی عدالت نے جمعرات پانچ اپریل کے روز ایک چھیالیس سالہ خاتون کو اپنے ہی دو نومولود بچوں کے قتل کے جرم میں ساڑھے نو برس قید کی سزا سنائی ہے۔

چاقو زنی کی وارداتوں سے جرمن پولیس پریشان

جرمنی کے پبلک براڈ کاسٹر ایم ڈی آر کے مطابق عدالت نے اس خاتون کو سزائے قید دینے کا فیصلہ اس خاتون کی ذہنی حالت جانچنے کی رپورٹ میں یہ ثابت ہونے کے بعد سنایا، جس میں بتایا گیا تھا کہ اسے کوئی نفسیاتی عارضہ لاحق نہیں ہے۔

اسٹیفی ایس نامی اس جرمن خاتون کا ہاں پہلے بچے کی پیدائش سن 2004 میں ہوئی تھی، جسے اس نے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش گھر میں رکھے ڈیپ فریزر میں چھپا دی تھی۔ سن 2008 میں اس کے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی اور اسے بھی قتل کرنے کے بعد ماں نے اس کی لاش بھی فریزر میں چھپا دی تھی۔

ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق دونوں بچے صحت مند حالت میں پیدا ہوئے تھے۔ نومولود بچوں کی لاشوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان کی ہلاکت دم گھٹنے کے باعث ہوئی تھی۔

ان بچوں کی قتل کے بارے میں خبر سب سے پہلے گزشتہ برس اپریل کے مہینے میں اس خاتون کے ایک سابق بوائے فرینڈ کو اس وقت ملی تھیں جب وہ خاتون سے ملنے گیا اور اتفاق سے فریزر کھول کر دیکھا۔ تاہم اس شخص نے بچوں کے بارے میں پولیس کو اطلاع رواں برس جنوری کے مہینے میں دی تھی۔ خاتون کے شوہر پر بھی بچوں کے قتل میں معاونت کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

خاتون کے وکیل نے عدالت میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ پینتالیس سالہ عورت ذہنی بیماری کا شکار ہے اور اسے بالکل نہیں معلوم کہ اس نے کب اور کتنے بچے قتل کیے ہیں۔

sh/ab (dpa, AP)

پاکستانی مہاجر کے خلاف اپنی ہی دو سالہ بیٹی کے قتل کا مقدمہ