جرمنی، خواتین ڈرائیوروں کو چہرے کے پردے کی اجازت نہیں
20 مارچ 2018اس خاتون کا یہ کہنا تھا کہ گاڑی چلاتے ہوئے نقاب نہ کرنے کی اجازت اس کی مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔ جرمنی کے شہر کارلسروئے کی آئینی عدالت نے کہا کہ یہ خاتون عدالت کو یہ بتانے میں کامیاب نہیں ہوئی کہ کس طرح اس قانون کے ذریعے اس کی مذہبی آزادی متاثر ہو رہی تھی یا پھر کس طرح سے نقاب نہ کرنے سے اس کو کوئی خطرہ تھا۔
ٹریفک قوانین کے مطابق ڈرائیوروں کو مکمل طور پر سب کچھ نظر آنا چاہیے تاکہ وہ خود بھی محفوظ رہیں اور اور دوسرے ڈرائیوروں کا تحفظ بھی ممکن ہو اور ان کا چہرہ ڈھکا نہیں ہونا چاہیے۔ اس قانون کو گزشتہ ستمبر میں منظور کیا گیا تھا اور اس کی مدد سے پولیس کو بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے میں آسانی حاصل ہو رہی ہے۔
اس عدالتی فیصلے کا مطلب ہے کہ یہ عورت بغیر پردے کے اب ڈرائیور لائسنس حاصل نہیں کر پائے گی جبکہ اس خاتون کا کہنا تھا کہ کیوں کہ وہ اپنے بچے کو تنہا پال رہی ہے اور ایک دیہی علاقے میں رہتی ہے اس لیے اس کا ڈرائیونگ کرنا ضروری تھا۔
ب ج/ ع ت، اے ایف پی