1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن منتخب

9 جون 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے سلامتی کونسل میں جرمنی کے بطور غیر مستقل رکن انتخاب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برلن حکومت عالمی امن کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتی رہے گی۔

https://p.dw.com/p/2zCZv
USA UN Sicherheitsrat Außenminister Heiko Maas
تصویر: Getty Images/AFP/D. Emmert

کینیڈا میں جاری’جی سیون‘ سربراہی اجلاس کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل  نے کہا کہ ’عالمی تنازعات کے اس دور میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس عہدے کو استعمال کرتے جرمنی اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے گا۔‘

سلامتی کونسل میں دو سال کے عرصے کے لیے اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے ووٹنگ کے ذریعے جرمنی کا چھٹی مرتبہ انتخاب کیا ہے۔ بیلجیم، جنوبی افریقہ، جمہوریہ ڈومینیکن اور انڈونیشیا بھی غیر مستقل بنیادوں پر سلامتی کونسل کی نمائندگی کے لیے منتخب کیے گئے ہیں۔

UN-Sicherheitsrat
تصویر: picture-alliance/Photoshot/Li Muzi

آٹھ جون 2018ء  کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تین چوتھائی اکثریت ووٹ حاصل کرنے کے بعد سلامتی کونسل میں چھٹی مرتبہ جرمنی کا غیر مستقل نشست پر انتخاب کیا گیا۔ مغربی یورپ سے جرمنی اور بیلجیم سلامتی کونسل کی دو نشستوں کے لیے بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ جرمنی کی حمایت میں 190 ووٹوں میں سے 184 ووٹ  ڈالے گئے۔ جرمنی 1973ء سے اقوام متحدہ کا رکن  ہے۔

بعد ازاں اقوام متحدہ میں جرمن سفارتی مشن کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں جرمن مندوبین سلامتی کونسل کا رکن بننے پر جشن منارہے ہیں۔

جرمن دارالحکومت برلن میں وفاقی دفتر خارجہ نے بھی ٹوئٹر پر ایک مختصر بیان میں اقوام متحدہ کے تمام ارکان کا جرمنی پر اعتماد کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’جرمنی ان اہم اور بڑی ذمہ داریوں کا منتظر ہے‘۔ قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے نیویارک روانگی سے قبل صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’موجودہ عالمی صورتحال میں مضبوط اور بااختیار اقوام متحدہ کی ضرورت ہے‘۔

سلامتی کونسل میں 2019ء سے 2020ء کے عرصے تک جرمنی اور بیلجیم کے ساتھ جنوبی افریقہ، جمہوریہ ڈومینیکن اور انڈونیشیا غیر مستقل نشستوں کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے جبکہ سویڈن، ہالینڈ، ایتھوپیا، بولیویا اور قزاقستان رواں برس کے آخر تک سلامتی کونسل کا رکن رہیں گے۔

سلامتی کونسل کی تنظیم سازی کس طرح  تشکیل دی جاتی ہے؟

سلامتی کونسل پانچ مستقل ارکان پر مشتمل ہے، جن میں امریکا، روس، چین، برطانیہ اور فرانس شامل ہیں۔ ان ممالک کے پاس کسی بھی فیصلے کو مسترد یا منطور کرنے یعنی ’ویٹو پاور‘کے خصوصی اختیارات  ہیں۔  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 10 غیر مستقل ارکان کو دو سال کے عرصے کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔

سلامتی کونسل میں نشست حاصل کرنے کو ایک سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جاتا ہے کیونکہ یہ ممالک عالمی سلامتی اور امن سے متعلق معاملات میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کا واحد ادارہ  ہے جس کو کسی بھی ملک پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ عسکری طاقت کا استعمال کرنے کی اجازت دینے کا حق حاصل ہے۔

ع آ / ع ب (نیوز ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں