1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ڈانسر پینا باؤش کا انتقال

رپورٹ: شامل شمس ، ادارت: عدنان اسحاق1 جولائی 2009

جرمنی سے تعلق رکھنے والی معروف کوریوگرافر پینا باؤش اڑسٹھ سال کی عمر میں جرمن شہر ووپرتال میں انتقال کر گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/IebB
پینا باؤش دنیا کے صفِ اوّل کے کوریوگرافرز میں سے تھیں
BdT Deutschland Kultur Tanz Pina Bausch erhält Kyoto Preis
وہ ایک انقلابی تھیں۔ وہ بالکل منفرد تھیں، کیرولن کارلسن، کوریو گرافرتصویر: AP

پینا باؤش دنیا کی صفِ اول کی کوریوگرافر سمجھی جاتی تھیں۔ جرمنی کے مغربی شہر ووپرتال کے اوپیرا ہاؤس تھیٹر میں انہوں نے رقص کی ہدایت کار کے طور پر پینتیس برس تک کام کیا۔

چند روز قبل ہی ان کو کینسر کی تشخیص کی گئی تھی۔ ووپرتال اوپیرا ہاؤس کے مطابق اس کےباوجود وہ گزشتہ اتوار تک اپنے گروپ کے ساتھ پرفارم کر تی رہیں۔

امریکی کوریوگرافر کیرولن کارلسن کے مطابق پینا دنیا کی عظیم ترین کوریوگرافر تھیں۔ انہوں سے اس امر پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے کہ پہلے پاپ اسٹار مائیکل جیکسن اور اب پینا باؤش کی وفات نے انٹرٹینمنٹ کی دنیا کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ پینا کے انتقال پر کیرولن کارلسن کے الفاظ کچھ یہ تھے: پینا نے رقص کی دنیا میں انقلاب پرپا کیا تھا۔ وہ ایک انقلابی تھیں۔ وہ بالکل منفرد تھیں۔

Uraufführung des neuen Stücks von Pina Bausch in Wuppertal
ان کی ہدایات میں رقّاص خوف اور افراتفری جیسے موضوعات کو اچھوتے انداز میں پیش کرتے تھےتصویر: picture-alliance/ dpa

یوزفین پینا باؤش ستائیس جولائی انیس سو چالیس کو زولنگین میں پیدا ہوئیں۔ انیس سو پچپن میں انہوں نے جرمن شہر ایسن میں رقص کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی۔ انیس سو اٹھاون میں پینا کو ایک اسکالرشپ سے نوازا گیا جس کے بعد وہ امریکہ روانہ ہو گئیں۔ امریکہ پہنچنے کے بعد انہوں نے نیویارک میں فنِ رقص کی تعلیم حاصل کی اور اینتونی ٹوڈر، یوزے لمون اور مارک ہنکسن جیسے رقص کے معتبر اساتذہ کے ساتھ کام کیا۔

انیس سو باسٹھ میں جرمنی لوٹنے کے بعد پینا نے از خود کوریو گرافی کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے کام میں رقص کے علاوہ ڈرامے کے عنصر کا بھی استعمال کیا جس کی وجہ سے جرمنی میں انہوں نے اپنے کام کے بڑے مدّاح پیدا کیے۔

پینا کی کوریوگرافی کی خاص بات یہ تھی کہ ان کے رقّاص کی جسمانی حرکت ان کے چہرے کے تاثرات کے برعکس ہوتی تھی۔ ان کے پسندیدہ موضوعات میں خوف، بے چینی اور مرد و عورت کے درمیان جنسی کھنچاؤ سرِ فہرست تھے۔

Rough Cut von Pina Bausch auf der Bühne der Berliner Festspiele
پینا کی کوریوگرافی میں ڈرامے کا عنصر بہت حاوی تھاتصویر: picture-alliance/ dpa

انیس سو تہتر میں پینا باؤش نے ڈانس تھیٹر ووپرتال کی بنیاد رکھی اور انہوں نے اس کے ڈائریکٹر کے فرائض انجام دینا شروع کیے اور آخری دم تک وہ یہی کام کرتی رہیں۔

اپنی زندگی میں ان کو بہت سے موقر اعزازات سے نواز گیا جن میں وینس کا ’گولڈن لوئن لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ بھی شامل ہے۔

اس ماہ کے آخر میں وہ ماسکو کے شیخوف انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول میں کرٹ وائل کے ’دا سیون ڈیڈلی سنز‘ اور بیرٹولٹ بریشٹ کے کام پر پرفارم کرنے والی تھیں۔

دنیا بھر کے اوپیرا ہاؤس کے ڈائریکٹرز اور معروف کوریوگرافرز نے پینا باؤش کے انتقال کو رقص کی دنیا میں ناقبلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔