1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر دفاع افغانستان کے غیر اعلانیہ دورے پر

عابد حسین13 دسمبر 2014

افغانستان سے رواں برس کے اختتام پر غیر ملکی افواج کا انخلا مکمل ہو رہا ہے۔ اس تناظر میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ آج جرمن خاتون وزیر دفاع ایک غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1E3cA
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Gambarini

جرمن وزیر دفاع اُرسلا فان ڈیر لائن نے عالمی برادری کو افغانستان سے فوری انخلاء سے خبردار کيا ہے۔ انہوں نے يہ بات افغانستان سے اکثريتی غير ملکی افواج کے انخلاء سے کچھ ہی روز قبل آج بروز ہفتہ افغانستان کے ايک غير اعلانيہ دورے کے موقع پر کہی۔ فان ڈیر لائن آج صبح مزار شريف پہنچيں، جہاں افغانستان ميں تعينات جرمن فوجيوں کا مرکزی کيمپ ہے۔ وہ وہاں تعينات قريب بارہ سو جرمن فوجيوں سے ملاقات کر رہی ہيں۔ قبل ازيں مزار شريف کے سفر کے دوران انہوں نے کہا کہ اگرچہ عالمی برادری افغانستان ميں بہت کچھ حاصل کر چکی ہے تاہم وہاں صورت حال اب بھی نازک ہے۔ فان ڈیر لائن کے بقول اکثريتی افواج کے انخلاء کے بعد افغان سکيورٹی دستوں کی معاونت اور تربيت کا کام لازمی ہے۔

بین الاقوامی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی افغانستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کے نام اور اُن کی یونٹوں کی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے۔ حملہ پاروان صوبے میں کیا گیا جو دارالحکومت کابل کے قریب ہے۔ اس طرح افغانستان میں رواں برس کے دوران ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد 65 ہو گئی ہے اور اِن میں 50 کا تعلق امریکی فوج سے ہے۔ رواں مہینے میں یہ پہلے غیر ملکی فوجی ہیں جن کی کسی حملے میں ہلاکت ہوئی ہے۔

Deutschland CDU Bundesparteitag in Köln Ursula von der Leyen
جرمن وزیر دفاع اُرسلا فان ڈیر لائنتصویر: Reuters/K. Pfaffenbach

اُدھر افغان حکام نے تصدیق کی ہے کہ افغانستان کی عدالتِ عظمیٰ کے سیکرٹیریٹ کے سربراہ عتیق اُللہ رؤفی کو نامعلُوم مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ دارالحکومت میں رؤفی کے قتل کی ذمہ داری عسکریت پسند تنظیم طالبان نے قبول کر لی ہے۔ کابل کی پولیس کے تفتیشی محکمے کے سربراہ فرید افضالی کے مطابق رؤفی کا قتل اُن کے گھر کے قریب ہوا۔ رؤفی کے ایک ساتھی نے نام مخفی رکھتے ہوئے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے اُن پر فائرنگ کی تھی۔ یہ امرا اہم ہے کہ حالیہ ایام میں طالبان نے ایک خاتون رکن پارلیمنٹ اور برطانوی سفارتخانے کے قافلے پر حملے کی کوششیں کی ہیں۔ وہاں انہوں نے ایک حملے میں جنوبی افریقی حاندان کے تین افراد کو ہلاک بھی کیا تھا۔

جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ جمعرات کے روز افغان دارالحکومت میں فرانسیسی ثقافتی مرکز پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے ہلاک شدگان میں ایک جرمن شہری بھی شامل ہے۔ جمعے کو برلن میں وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا جرمن شہری ایک مقامی امدادی ادارے کے لیے خدمات سر انجام دیتا تھا۔ جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان مارٹن شیفر نے بتایا کہ شمالی افغان صوبے مزار شریف میں تعینات جرمن فوجی اس شہری کی لاش حاصل کرنے کے لیے ایک طیارہ کابل روانہ کر رہی ہے اور اس کے بعد مقتول کی لاش جرمنی لائی جائے گی۔ جمعرات کو کابل میں فرانسیسی انتظام میں چلنے والے ایک اسکول میں خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔