1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر خارجہ اپنے ممکنہ جانشین سے ناراض

9 فروری 2018

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) سے تعلق رکھنے والے جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے اپنی ہی جماعت کے سربراہ مارٹن شلس کو تنفید کا نشانہ بنایا ہے۔ وہ نئی حکومت کے قیام کے معاہدے میں شلس کے فیصلوں پر ناراض ہیں۔

https://p.dw.com/p/2sOEJ
Deutschland G20-Gipfel - Stellungnahme der SPD
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Zinken

جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے آج جمعے کو شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں اپنی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کے سربراہ مارٹن شلس کے لیے کچھ سخت الفاظ استعمال کیے۔ گابریئل نے شکایت کی کہ پارٹی کی موجودہ قیادت کی جانب سے بطور وزیر خارجہ ان کے کام کی پذیرائی نہیں کی گئی، ’’ میں نے وزیر خارجہ کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھایا ہے اور عوامی پذیرائی بھی حاصل کی ہے، یہ بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ میرے کام کی عوامی پذیرائی کی ایس پی ڈی کی نئی قیادت کے سامنے کوئی وقعت نہیں۔‘‘

Deutschland SPD-Bundesparteitag in Berlin
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

گابریئل خود بھی 2009ء سے 2017ء تک ایس پی ڈی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

اٹھاون سالہ گابریئل نے مزید کہا کہ وزراء کو تبدیل کرنا قیادت کا حق ہوتا ہے تاہم جس طرح سے انہیں تبدیل کرنے کا اعلان کیا گیا وہ باعث افسوس ہے، ’’ آخر میں صرف پشیمانی ہی رہ گئی ہے اور وہ بھی اس بات پر کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں میں کس حد تک بے ادب ہو جاتے ہیں‘‘۔

بدھ کے روز جب جرمنی میں نئی حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پایا تھا، اس موقع پر مارٹن شلس نے  اعلان کیا کہ وہ مارچ میں پارٹی قیادت سے دستبردار ہو کر ملک کے اگلے وزیر خارجہ بننا چاہتے ہیں۔ تاہم گزشتہ برس ستمبر کے انتخابات کے وقت شلس نے کہا تھا کہ وہ چانسلر انگیلا میرکل کی کابینہ میں کوئی عہدہ نہیں لیں گے۔

پیونگ یانگ سے براہ راست مذاکرات کیے جائیں، جرمنی

جرمنی اور ترکی تعلقات خوشگوار بنانے کی کوشش میں

’قومی خود غرضی خطرناک ہے‘ گابریئل کی ٹرمپ پر تنقید