جرمن شہريوں کا پسنديدہ مشغلہ چہل قدمی
15 مئی 2018سر سبز و شاداب باغات، جنگلات يا کھلے علاقوں ميں چہل قدمی کو جرمن زبان ميں ’وانڈرن‘ کہا جاتا ہے۔ يہ جرمنی ميں مقامی شہريوں کا پسنديدہ ترين مشغلہ ہے۔ تقريباً اڑسٹھ فيصد جرمن شہری باقاعدگی سے چہل قدمی کرتے ہيں اور سالانہ بنيادوں پر اوسطاً دو لاکھ کلوميٹر کا فاصلہ طے کرتے ہيں۔ ايک اندزے کے مطابق جرمن شہری سالانہ قريب 370 ملين مرتبہ ’وانڈرن‘ کرتے ہيں۔ علاوہ ازيں سالانہ بنيادوں پر جرمنی ميں اس مشغلے کا قومی دن بھی منايا جاتا ہے، جو چودہ مئی 1883ء ميں ’جرمن ہائیکِنگ ايسوسی ايشن‘ کے قيام کی تاريخ ہے۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر ميں مختلف مقامات پر تقريبات منعقد کی جاتی ہيں۔
وولف گانگ ڈيکمان جرمن صوبے نارتھ رائن ويسٹ فیليا ميں ’وينو پلان‘ نامی ايک کمپنی چلاتے ہيں، جو ہائیکنگ کے حوالے سے مختلف تقاريب کا انعقاد کرتی اور اس دن کو مزيد فروغ دينے کے ليے بھی سرگرم عمل ہے۔ ان کا موٹو ہے، ’ہائیکنگ تفريح کے ساتھ۔‘ ڈيکمان کا کہنا ہے، ’’کچھ لوگوں کے ليے تفريح جنگل ميں چند گھنٹوں کی چہل قدمی ہے، تو کچھ کے ليے شہر کی تيز رفتار زندگی سے نکل کر وائن کے کسی مہ خانے تک کی چہل قدمی۔‘‘ ڈيکمان نے يہ ’والپورس ہائم‘ نامی گاؤں کے قريب واقع چند صديوں پرانے ايک وائن يارڈ کی طرف چلتے ہوئے بتائی۔
’جرمن ہائیکِنگ ايسوسی ايشن‘ کے ايک مطالعے کے مطابق چہل قدمی کی وجوہات مختلف لوگوں کے ليے مختلف ہيں۔ کچھ لوگ محض ماحول و فطرت کے مزے لينے کے ليے اس عمل ميں شريک ہوتے ہيں، تو کچھ کے ليے جسمانی ورزش کا عنصر زيادہ نماياں ہے۔ جرمن شہری سالانہ قريب 7.8 بلين يورو ہائیکنگ ٹرپس پر خرچ کرتے ہيں اور اضافی ساڑھے تين بلين کے لگ بھگ چہل قدمی کے ساز و سامان پر۔
ڈی ڈبلیو وی کے ايک نمائندے ايرک نوئے مائر کے بقول چہل قدمی کے سماجی و طبی فوائد کے علاوہ يہ عمل معاشی اعتبار سے بھی منافع بخش تصور کيا جاتا ہے۔