1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن جیلوں میں نیو نازی نیٹ ورک بے نقاب

11 اپریل 2013

جرمن اخبار بلڈ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے جرمن جیلوں میں دائیں بازو کے انتہا پسند ایک نیو نازی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نیو نازی دہشت گرد نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ گروپ سے رابطے کرنے کی کوششوں میں تھے۔

https://p.dw.com/p/18DxC
تصویر: Getty Images

روزنامے بلڈ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ نیو نازی نیٹ ورک جیلوں میں قید اپنے ارکان کے ساتھ خفیہ پیغامات اور خط و کتابت کے ذریعے رابطے میں رہتا تھا۔ دائیں بازو کے انتہا پسند اس نیٹ ورک کی نشاندہی جرمن صوبے ہیسے میں ہوئی۔ صوبے کے وزیر انصاف یورگ اُووے ہان نے بلڈ اخبار کو بتایا کہ حکام نے تفتیش شروع کر دی ہے کہ یہ گروپ کس طرح اپنے آپ کو خفیہ رکھنے میں کامیاب رہا۔ ان کے بقول ’’ہم نہیں چاہتے نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ گروپNSU کے معاملے میں سلامتی کے اداروں سے جو غلطیاں سرزد ہوئی ہیں، انہیں دہرایا جائے‘‘۔

Semiya Simsek Tochter von Enver Sinsek erstes Opfer der NSU Nürnberg
نیو نازیوں کے ہاتھوں قتل ہونے ترک باشندے کی گلو گیر لڑکیتصویر: Reuters

NSU گروپ کے بارے میں نومبر2011ء میں پتا چلا تھا ۔ تین افراد پر مشتمل اس گروپ پر الزام ہے کہ اس نے 2000ء سے 2007ء کے دوران آٹھ ترک، ایک یونانی اور ایک جرمن خاتون پولیس اہلکار کو قتل کیا تھا۔ NSU گروپ کے بارے میں معلومات اس وقت سامنے آئی تھیں، جب ایک ناکام بینک ڈکیتی کے بعد اس کے دو اراکین نے خود کشی کر لی تھی جبکہ اس گروپ کی خاتون رکن Beate Zschäpe زیر حراست ہے اور اگلے ہفتے سے اس کے مقدمے کی کارروائی میونخ شہر میں شروع ہونے والی ہے۔

Rechtsextremistische Terroristin Beate Zschäpe
نیو نازی گروپ کی خاتون رکن Beate Zschäpe کے مقدمے کی کارروائی میونخ شہر میں شروع ہونے والی ہے۔تصویر: Getty Images

اس دوران حکام نے صوبہ ہیسے کی تمام جیلوں میں نگرانی انتہائی سخت کر دی ہے تاکہ نیو نازی نیٹ ورک کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا سیکں۔ یورگ اووے ہان نے مزید کہا کہ ’’ہمیں اس امر کا بخوبی اندازہ ہے کہ نیو نازی جیلوں میں قید کے دوران اپنے نیٹ ورک اور انتظامی ڈھانچے کو فعال کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ہمیں اسے روکنا ہو گا‘‘۔

اس حوالے سے تفتیش کا آغاز تو ہو چکا ہے لیکن سرکاری حکام کی جانب سے اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں گئیں۔ جرمن سیاستدان اور رکن پارلیمان اُولا ییلپکےکہتی ہیں کہ جیلوں کو نیو نازیوں کی سرگرمیوں اور بھرتی کا مرکز نہیں بننے دینا چاہیے۔ ’’نازی جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہونے کے باوجود بھی خطرناک ہیں‘‘۔ اس دوران جرمن وزیر داخلہ ہنس پیٹر فریڈرش نے صوبہ ہیسے کی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ صوبائی حکومت اس تناظر میں ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔

(ai/ah( AP, Reuters