1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ’البیٹروس‘ ادبی انعام اسرائیلی ادیب گروسمین کے لئے

26 اپریل 2010

گنٹر گراس فاؤنڈیشن کا ادبی اعزاز ’البیٹروس‘ اسرائیلی ادیب ڈیوڈ گروسمین کو دیا گیا ہے۔ اُنہوں نے اپنا یہ اعزاز اتوار پچیس اپریل کو شہر بریمن میں منعقدہ ایک تقریب میں وصول کیا۔

https://p.dw.com/p/N63C

یہ تقریب شہر کے ٹاؤن ہال میں منعقد ہوئی، جہاں گروسمین کے لئے توصیفی مقالہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی پارلیمانی حزب کے قائد اور سابق وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر نے پڑھا۔ گروسمین کو یہ اعزاز اُن کے سن 2008ء میں شائع ہونے والے ناول ’’اَنٹِل دی اَینڈ آف دی لینڈ‘‘ کے لئے دیا گیا ہے۔ چالیس ہزار یورو مالیت کا یہ ا عزاز سن 2006ء میں جاری کیا گیا تھا اور جرمنی کے بڑی مالیت کے انعامات میں شمار ہوتا ہے۔ یہ انعام گروسمین اور اُن کے ناول کو جرمن زبان میں منتقل کرنے والی مترجمہ آنے بِرکن ہاؤئر میں تقسیم کیا گیا۔ پچیس ہزار یورو گروسمین کو دئے گئے جبکہ پندرہ ہزار یورو مترجمہ کے حصے میں آئے۔

Buchcover: Grossman - Diesen Krieg kann keiner gewinnen
گراسمین کی ایک دوسری کتاب کا سرورق

جرمن زبان میں یہ ناول گزشتہ برس ’’ایک اطلاع کے ڈر سے مفرور خاتون‘‘ کے عنوان کے تحت شائع ہوا۔ اِس ناول میں اورا نامی ایک ایسی خاتون کی داستان بیان کی گئی ہے، جو دو مردوں سے محبت کرتی ہے، جن میں سے ہر ایک سے اُس کا ایک ایک بیٹا بھی ہے۔ جیوری کے مطابق اپنے اِس ناول کے ذریعے گروسمین نے وہ تجربات بیان کرنے کی کوشش کی ہے، جن سے اُنہیں ایک منتشر اور منقسم سرزمین کے باسی کے طور پر گزرنا پڑ رہا ہے۔ بڑی فنی مہارت اور خوبی سے اُنہوں نے اپنے خطے کے بڑے سیاسی حالات کو اِس خاتون کی کہانی سے جوڑا ہے۔

50 Jahre Die Blechtrommel
البیٹروس ادبی انعام: نوبل انعام یافتہ جرمن ادیب گنٹر گراس کے نام سے موسوم فاؤيڈیشن دیتی ہے۔تصویر: AP

گروسمین نے یہ کتاب لکھنا اُس وقت شروع کی، جب اُن کے بڑے سے چھوٹے بیٹے اُوری نے فوج میں اپنی ملازمت شروع کی۔ گروسمین نے اتوار کی تقریب میں البیٹروس اعزاز ملنے پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ وہ اِس کتاب کے ذریعے ایک ایسی کہانی لکھنا چاہتے تھے، جوقبضے اور تنازعے کے اِن خوفناک مقامات پر ہمیشہ اُن کے بیٹے کے ہمراہ موجود ہو۔ چند ہی مہینے بعد اُن کا یہ بیس سالہ بیٹا دوسری جنگِ لبنان میں فائر بندی سے کچھ ہی پہلے مارا گیا۔

1954ء میں جنم لینے والے ڈیوڈ گروسمین نے یروشلم کی عبرانی یونیورسٹی سے فلسفے اور تھئیٹر کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ اِس کے بعد وہ اسرائیل کے پبلک ریڈیو چینل کول کے لئے نامہ نگار اور کمپیئر کے طور پر کام کرتے رہے۔ وہ فکشن اور نان فکشن رائٹر ہیں اور بچوں کے لئے بھی لکھتے ہیں۔

گروسمین اور بِرکن ہاؤئر نے اپنے اعزازات بریمن شہر کے میئر ژَینز بوہرنزن کے ہاتھوں وصول کئے۔ مترجمہ آنا بِرکن ہاؤئر، جو سن 1961ء میں جرمن شہر ایسن میں پیدا ہوئی تھیں، 1989ء سے اسرائیل میں رہ رہی ہیں۔ یہ ادبی انعام ہر دو سال بعد دیا جاتا ہے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت : عابد حسین