1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ادارے میں کرپشن : مترجم 500 یورو میں کیس تیار کرتا تھا

27 مئی 2018

جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرت و ترک وطن میں مہاجرین کو غیر قانونی طور پر پناہ دینے کے واقعات کے حوالے سے نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔ پناہ گزینوں کو سیاسی پناہ دینے کے فیصلوں میں کیسے جوڑ توڑ کی گئی؟ پڑھیے اس رپورٹ میں

https://p.dw.com/p/2yPB8
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann

جرمن خبر رساں ادارے ( ڈی پی اے) نے بتایا ہے کہ ’بی اے ایم ایف‘ میں ہونے والی ان بےقاعدگیوں میں ایک مترجم اور ایک ثالث کے ملوث ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔ ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق تین اپریل سے اس سلسلے میں بریمن کے ایک مترجم پر شک کیا جا رہا تھا کہ وہ غلط اعداد و شمار پیش کرنے کے لیے ہر غیر ملکی سے پانچ سو یورو لیتا تھا، ’’ان غیر ملکیوں کو ایک تیسرا شخص اس مترجم کے پاس بھیجتا تھا۔ یہ مترجم خاص طور پر جرمنی میں داخل ہونے کی تاریخ اور شناخت کی تفصیلات میں رد و بدل کرنے کے بعد انہیں بی اے ایم ایف کو پیش کرتا تھا۔‘‘

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مترجم کے پاس تارکین وطن اور مہاجرین کو بھیجنے کا کام اس کے ایجنٹ کرتے تھے۔ ثالثی کرنے والے افراد کو اس کام کے عوض پچاس یورو فی  مہاجر دیے جاتے تھے۔  بی اے ایم ایف کی بریمن شاخ فی الحال سیاسی پناہ کی مزید کسی درخواست پر کام یا اس پر فیصلہ نہیں کر سکتی۔

دفتر استغاثہ کو شک ہے کہ اس ادارے کی جانب سے 2013ء سے 2016ء کے دوران ناکافی ثبوت اور دستاویزات رکھنے والے کم از کم بارہ سو افراد کو غلط طریقے سے سیاسی پناہ دی گئی۔ حکام نے بی اے ایم ایف کی بریمن شاخ کی سابق سربراہ کو بھی شامل تفتیش کیا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اس ادارے کی سربراہ کے خلاف بھی ایک مقدمہ درج ہے۔

بی اے ایم ایف کی ایک داخلی رپورٹ کے مطابق سیاسی پناہ کے متعدد واقعات میں دانستہ طور پر قانونی ضابطوں اور دفتری قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ان واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد ہجرت اور پناہ گزین کے امور سے متعلق یہ جرمن اداراہ شدید دباؤ کا شکار ہے۔