1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی وزیراعظم نے ایوانِ زیریں تحلیل کر دیا

عاطف توقیر ایسوسی ایٹڈ پریس
28 ستمبر 2017

جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے پارلیمان کا ایوانِ زیریں تحلیل کر کے قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار کر دی ہے۔ اب جاپان میں 22 اکتوبر کو عام انتخابات منعقد کرائے جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/2kri5
Japans Premierminister Shinzo Abe und die Kimono Königin
تصویر: picture-alliance/dpa/K.Kamoshida

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شینزو آبے کی خواہش ہے کہ وہ حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو زیادہ بھاری اکثریت سے کامیاب کروائیں اور اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کریں۔ آبے کی جانب سے ایوانِ زیریں تحلیل کرنے کی وجہ سے اب عام انتخابات اپنے مقررہ وقت سے قریب ایک برس قبل منعقد ہو سکیں گے۔

شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ اور عالمی مذمت

آبے کا پرل ہاربر کا دورہ امریکی جاپانی ’مفاہمت کی علامت‘

جاپان: خواتین کو بڑے عہدے دیں، انعام لیں، ردعمل ’صفر‘

حکمران جماعت کو گو کہ عوامی حمایت حاصل ہے، تاہم ٹوکیو کے گورنر یوریکو کوئیکے کی جانب سے بنائی جانے والی ایک نئی جماعت کو شینزو آبے کی پارٹی کے لیے ممکنہ چیلنج قرار دیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پارٹی آف ہوپ یا امید کی جماعت کے نام سے بنائی گئی یہ پارٹی ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کر سکتی ہے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر اسمبلی کی تحلیل ایوان زیریں کے اسپیکر تاداموری اوشیما نے ایک بیان کے ذریعے کی اور اس موقع پر تین دفعہ ’بنزائی‘ کہہ کر اسمبلی کی تحلیل کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد فوری طور پر ہال خالی کر دیا گیا۔

کل کی دنیا کیسی ہو گی؟

اسمبلی کی تحلیل کے کچھ ہی دیر بعد شینزو آبے نے اپنی جماعت کے ارکان سے ایک پرجوش خطاب کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ زیادہ بھرپور سفارتی اور دفاعی پالیسیوں کے لیے انہیں جاپانی عوام کا مینڈیٹ درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے بڑھتے خطرات کی تناظر میں متعدد اقدامات اٹھانا ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنما انتخابی مہم میں عوام کو باور کروائیں کہ یہ انتخابات جاپان اور جاپانی عوام کی پرامن زندگی کو یقینی بنانے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات ’ہمارے بچوں کے مستقبل‘ کا تعین کریں گے۔ جاپانی کابینہ نے 475 رکنی ایوان زیریں کے انتخاب کے لیے 22 اکتوبر کی تاریخ کی منظوری دے دی ہے۔