1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ثانیہ مرزا نے ومبلڈن ڈبلز جیت کر تاریخ رقم کر دی

امجد علی12 جولائی 2015

بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی اپنی ساتھی کھلاڑی مارٹینا ہنگس کے ساتھ پہلی مرتبہ ومبلڈن گرینڈ سیلم ٹورنامنٹ میں خواتین کا ڈبلز مقابلہ جیت لیا۔ ہنگس کے لیے بھی یہ ایک تاریخی کامیابی تھی۔

https://p.dw.com/p/1FxO5
Großbritannien Tennis Wimbledon Martina Hingis und Sania Mirza
ثانیہ مرزا (دائیں) اور مارٹینا ہنگس (بائیں) ومبلڈن ڈبلز ٹرافی جیتنے کے بعد خوشی کا اظہار کر رہی ہیںتصویر: Getty Images/J. Finney

ثانیہ مرزا کی صورت میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھارتی کھلاڑی نے ومبلڈن میں کامیابی کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ دوسری جانب ہنگس کو بھی 1998ء کے بعد پہلی مرتبہ ومبلڈن میں جیتنے کا موقع نصیب ہوا ہے۔

اٹھائیس سالہ ثانیہ مرزا اور چونتیس سالہ مارٹینا ہنگس کا مقابلہ روسی کھلاڑی خواتین ایکاترینا ماکارووا اور ایلینا ویسنینا سے تھا۔ اس سنسنی خیز فائنل میچ میں مرزا اور ہنگس کی کامیابی اس لیے بھی شاندار ہے کہ وہ پہلا سیٹ پانچ سات سے ہار گئی تھیں لیکن پھر دونوں نے جَم کر کھیلنا شروع کیا اور دیگر دونوں سیٹ سات چھ اور سات پانچ سے جیت کر یہ ٹرافی اپنے نام کر لی۔

ایک دلچسپ اتفاق یہ ہے کہ ثانیہ مرزا نے اسی تاریخی ٹینس کورٹ میں 2003ء میں اپنی روسی ساتھی کھلاڑی الیسا کلائبانووا کے ساتھ خواتین کی ڈبلز جونیئر ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی تھی۔

بارہ سال پہلے اپنا پیشہ ورانہ کیریئر شروع کرنے والی ثانیہ مرزا 2011ء میں بھی خواتین کا ڈبلز ومبلڈن ٹائیٹل جیتنے کی منزل کے بہت قریب پہنچ گئی تھی، جب وہ روسی ساتھی کھلاڑی ایلینا ویسنینا کے ساتھ اس چیمپئن شپ کے فائنل تک پہنچ گئی تھی لیکن یہ فائنل جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔

پاکستانی کرکٹ سٹار شعیب ملک کے ساتھ رشتہٴ ازدواج میں بندھی ہوئی ثانیہ مرزا اب تک کئی تاریخی کامیابیاں سمیٹ چکی ہیں۔ 2009ء میں اُنہوں نے ہم وطن بھارتی کھلاڑی مہیش بھُوپتی کے ساتھ مل کر آسٹریلین اوپن جیتا تھا اور تب وہ کوئی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی بھارتی کھلاڑی تھیں۔

بعد ازاں 2012ء میں اُنہوں نے مکسڈ ڈبلز مقابلوں میں بھُوپتی کے ساتھ ہی فرینچ اوپن جیتا جبکہ 2014ء میں برازیل کے برُونو سوآریس کے ساتھ یُو ایس اوپن جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔

سوئس کھلاڑی مارٹینا ہنگس کے لیے ومبلڈن میں فتح کی ٹرافی تھامنے کا موقع سترہ سال کے طویل وقفے کے بعد آیا تھا۔ ہنگس نے 1996ء میں چیک کھلاڑی ہیلینا سُوکووا کے ساتھ مل کر جبکہ 1998ء میں ایک اور چیک کھلاڑی ژانا نوووتنا کے ساتھ مل کر خواتین کے ڈبلز ومبلڈن مقابلوں کا تاج اپنے نام کیا تھا۔

Flash-Galerie Hochzeiten 2010
ثانیہ مرزا نے بارہ اپریل 2010ء کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ممتاز کھلاڑی شعیب ملک کے ساتھ شادی کر لی تھیتصویر: AP

1997ء میں ومبلڈن میں خواتین کا سنگل ٹائیٹل بھی اپنے نام کرنے والی ہنگس کا ہفتے کی تازہ فتح کے بعد کہنا تھا:’’سترہ سال۔ یہ ایک پورا عرصہٴ حیات ہے۔ عام طور پر ایک بار بھی جیت جانا یا ومبلڈن کی ان گراؤنڈز پر کھیل لینا ہی ایک بڑی خوش قسمتی کی بات ہوتی ہے۔ جو کچھ ہوا ہے، وہ میری توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔‘‘

ثانیہ مرزا کا کہنا تھا:’’ومبلڈن میں کھیلنا ایک ایسا اعزاز ہے، جس کا ہم بچپن سے خواب دیکھتے ہیں۔ جو کوئی بھی ٹینس کا ریکٹ ایک بار اپنے ہاتھوں میں لیتا ہے، وہ یہ خواب دیکھتا ہے کہ کبھی ومبلڈن جیتے گا یا یہاں کھیلے گا۔‘‘

ثانیہ مرزا نے امید ظاہر کی کہ اُن کی اس فتح سے اُن کے وطن بھارت میں، جہاں بقول اُن کے لوگ کرکٹ کے لیے پاگل ہیں، ٹینس کے حوالے سے حالات کچھ بدلیں گے:’’مَیں امید کرتی ہوں کہ بہت سی لڑکیوں کو تحریک ملے گی اور وہ سوچیں گی کہ وہ بھی گرینڈ سلیم چیمپئن بن سکتی ہیں۔‘‘

ثانیہ مرزا نے کہا کہ ایک بھارتی شہری ہونے کی حیثیت سے اُنہیں ان مقابلوں کے دورن انگلینڈ میں کثیر تعداد میں بسنے والے بھارتیوں کی جانب سے زبردست حمایت حاصل ہوتی رہی، جس کے لیے وہ شکر گزار ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں