1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

توہین مزہب کے ملزم ساجد مسیح کی حالت بہتر

عاطف توقیر
26 فروری 2018

ایک پاکستانی سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ توہین مزہب کے ملزم ساجد مسیح کی حالت اب بہتر ہو رہی ہے۔ ساجد مسیح نے وفاقی تفتیشی ادارے FIA کی ایک عمارت کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا دی تھی۔

https://p.dw.com/p/2tKd6
Pakistan Mumtaz Hussain Qadri Ex-Bodyguard wurde hingerichtet Proteste in Peschawar
تصویر: Reuters/F. Aziz

ایف آئی اے کے ایک سینئر افسر خواجہ حماد نے بتایا ہے کہ لاہور کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ساجد مسیح کی حالت اب بہتر ہو رہی ہے۔ حماد نے ساجد مسیح پر تشدد کے الزامات کو مسترد کیا۔

توہین مذہب کے پاکستانی قانون کے خلاف اٹلی میں احتجاجی مظاہرہ

قتل کیس سے بری ہونے والوں کا استقبال تنقید کی زد میں

مشال خان قتل کیس، ایک مجرم کو سزائے موت، تیس کو سزائے قید

ساجد مسیح کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے جمعے کے روز فیس بک پر اسلام سے متعلق ’توہین آمیز‘ مواد پوسٹ کرنے پر تفتیش کے لیے طلب کیا تھا تاہم ساجد مسیح تفتیشی ادارے کی عمارت کی چوتھی منزل سے کود جانے کے بعد شدید زخمی ہو گیا تھا۔

شدید زخمی حالت میں ساجد مسیح نے مقامی میڈیا کو بتایا تھا کہ اسے ایف آئی اے کے اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کا موبائل فون چھین لیا۔

اس سے قبل ساجد مسیح کے کزن پطرس مسیح کو توہین مذہب کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ پطرس مسیح پر بھی الزامات ہیں کہ انہوں نے فیس بک پر ’توہین آمیز‘ مواد پوسٹ کیا۔

ساجد مسیح نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ سرکاری اہلکاروں نے اسے اپنے کزن کے ساتھ ’جنسی فعل‘ انجام دینے پر مجبور کیا، جس سے بچنے کے لیے اس نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگا دی۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس واقعے کی شدید مزمت کی جا رہی ہے اور اس سے مسلم اکثریتی پاکستانی معاشرے میں اقلیتوں کو درپیش سنگین مسائل کا بھی اظہاریہ قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں توہین مذہب ایک نہایت حساس معاملہ ہے جب کہ اس حوالے سے پاکستانی قوانین کے تحت اس جرم کے لیے سزائے موت رکھی گئی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں پاکستان میں ان قوانین پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کرتی ہیں کہ یہ قوانین کا غلط استعمال ہوتا ہے اور لوگ عموماﹰ ذاتی جھگڑے نمٹانے کے لیے ایسے الزامات کا سہارا لیتے ہیں۔