تاوانِ جنگ وقار کا مسئلہ ہے، پولش سیاستدان
12 نومبر 2017پولینڈ کی قدامت پسند حکمران جماعت لاء اینڈ جسٹس پارٹی کے رہنما یاروسلاو کاچنسکی نے جرمنی سے تاوان کا دیرینہ مطالبہ دہراتے ہوئے اِسے پولستانی عزت و وقار کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران جرمنی اور پولینڈ کے باہمی تعلقات بتدریج بہتر ہوتے جا رہے ہیں اور جنگی تاوان کے اِس مطالبے سے دو طرفہ تعلقات کشیدگی کا شکار ہو سکتے یں۔
آؤشوٹس میں ہزاروں یہودیوں کے قتل کا مقدمہ، تین جرمن جج تبدیل
نازی عہد میں سونے اور زروجواہر سے لدی لاپتہ ٹرین کا معمہ
دوسری عالمی جنگ کے آغاز کے ستّر سال پورے ہوگئے
دوسری عالمی جنگ کے دوران پولینڈ میں سابقہ نازی جرمنی کی فوج کے اقدامات اور اُن سے ہونے والے نقصانات کا مطالبہ لاء اینڈ جسٹس پارٹی (PiS) خاصے عرصے سے کرتی چلی آ رہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ یہ پولستانی قدامت پسند سیاسی جماعت یورپ کے اتحاد کے حوالے سے شکوک و شبہات بھی رکھتی ہے۔
پولستانی سیاستدان یاروسلاو کاچنسکی کا کہنا ہے کہ جرمنی کی جانب سے فرانسیسیوں کو زر تاوان ادا کیا گیا اور اسی طرح یہودیوں کی مالی تلافی کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی دوسری اقوام کو جنگ کے دوران ہونے والے نقصانات کے ازالے میں زرتلافی دی جا چکی ہے اور پولینڈ کو اس مناسبت سے کچھ بھی ادا نہیں کیا گیا۔
قدامت پسند حکمران جماعت لاء اینڈ جسٹس پارٹی کے رہنما نے تاوان کے حوالے سے کہا کہ یہ مادی فنڈز کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ اُن کے ملک کے وقار اور احترام سے جڑا مسئلہ ہے۔ پولش لیڈر نے یہ بھی کہا کہ یہ کسی ڈرامے کا حصہ نہیں ہے بلکہ اُن کے ملک کی جانب سے پیش کیا گیا ایک انتہائی سنجیدہ نوعیت کا مطالبہ ہے۔۔
رواں برس ستمبر میں پولینڈ کی پارلیمنٹ کی ہدایت پر پولش پارلیمان کے ماہر قانونی مشیران نے غور و خوص کے بعد یہ تجویز کیا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمن فوج کشی کے حوالے سے تاوان کی وصولی پولیںڈ کا حق ہے۔ دوسری جانب پولینڈ کے وزیر خارجہ ویٹولڈ واسچیکوفسکی (Witold Waszczykowski) کا کہنا ہے کہ پولش حکومت اس تناظر میں فوری طور پر کوئی مطالبہ نہیں کرنے والی ہے۔