تارکِ وطن کی ملک بدری، جرمن پولیس اور مہاجرین میں تصادم
3 مئی 2018جنوبی جرمنی کے شہر ایلوانگن میں مہاجرین کے لیے قائم کیے گئے ایک مرکز میں کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک شخص کو پولیس اپنے ساتھ کسی دوسرے مقام پر بھی لے گئی ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ منتقل کیا جانے والا تارک وطن وہی شخص تھا جسے ملک بدر کیا جا رہا تھا یا نہیں۔
یہ تمام کارروائی مغربی افریقی ملک ٹوگو کے ایک مہاجر کو ملک بدر کرنے کی ناکام کوشش کے بعد کی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صورت حال اس حد تک خطرناک ہو گئی تھی کہ اُن کے لیے مزید کارروائی کرنا مشکل تھا۔
پولیس کے مطابق قریب ڈیڑھ سو سے دو سو مہاجرین نے پولیس کی گاڑیوں کو گھیرے میں لے لیا، انہیں ہراساں کیا، جس کے بعد بالآخر پولیس کو لے جائے جانے والے مہاجر کی ہتھکڑیاں کھولنی پڑیں۔
اطلاعات کے مطابق اس پولیس آپریشن میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں وہ تارکین وطن بھی شامل ہیں جنہوں نے عمارت کی کھڑکیوں سے باہر چھلانگ لگا دی تھی۔
کارروائی میں تین پولیس والے بھی معمولی زخمی ہوئے۔
پولیس ترجمان نے عمارت سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی سروس کے اداروں کو کافی کام کرنا پڑا ہے۔ پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ وہ اب بھی ٹوگو سے تعلق رکھنے والے تیئیس سالہ مہاجر کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم جب تک کارروائی مکمل نہیں ہو جاتی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی جائیں گی۔
جس عمارت میں پناہ گزینوں کا یہ مرکز قائم کیا گیا ہے وہ پہلے جرمن فوج کے زیر استعمال ہوا کرتی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اس تنازعے کے بعد پولیس اہلکار کی کئی درجن بسوں میں بھر کر یہاں لائے گئے اور آس پاس کی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
ص ح/ ڈی پی اے