بیل اور انسانوں کے درمیان کھیلا جانے والا جان لیوا کھیل
جنوبی بھارت کے بعض حصوں میں ہر سال پونگال کے تہوار کے موقع پر بیل اور انسانوں کے درمیان ’جلی کٹو‘ نامی کھیل کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ کھیل میں بیل پر قابو پانے کی کوشش کی جاتی ہے تاہم اس میں جانی نقصان کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔
خطرناک مگر مقبول کھیل
’جلی کٹو‘ جنوبی بھارت کے مختلف حصوں بالخصوص تامل ناڈو کے ایک قصبے مادورائی میں بے حد مقبول ہے۔
بیل کہیں پاؤں تلے روند نہ ڈالے
بیل کو قابو کرنے کی کوشش اکثر منہگی پڑ جاتی ہے۔
کھیل کے لیے سوجھ بوجھ ضروری
اس کھیل میں شامل کھلاڑی خطرات سے کھیلتے ہوئے اپنی طاقت اور سوجھ بوجھ کا مظاہرہ ساتھ ساتھ کرتے ہیں۔ اس دوران کبھی اُنہیں لکڑی کی باڑھ پر چڑھنے میں کامیابی مل جاتی ہے تو کبھی بیل کے پاؤں کے نیچے روندے بھی جاتے ہیں۔
ناراض بیل
بیل قابو سے باہر ہو جائے تو اسے کئی افراد بھی مل کر قابو نہیں کر پاتے۔
جانور پر ظلم
جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کے مطابق یہ کھیل جانوروں کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔
کھیل اور سیاست
’جلی کٹو‘ کی منتظم کمیٹیاں عموماﹰ کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے منسلک ہوتی ہیں۔ کھلاڑیوں کو سیاسی رہنماؤں کی تصویر والی شرٹ بھی دی جاتی ہے۔
ذرا سنبھل کے
جلی کٹو کے کھیل میں ہر سال سینکڑوں افراد زخمی ہوتے ہیں۔ بیلوں کو قابو میں لانا آسان نہیں۔
صدیوں پرانی روایت
میلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ’جلی کٹو‘ کا کھیل اُن کی قدیم ثقافت کا علم بردار ہے۔