1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فقیر سے زیادتی، پولیس اہلکاروں کو جرمانہ

15 جنوری 2011

بھارت میں انسانی حقوق کے احترام کی صورت حال پر نظر رکھنے والے قومی ادارے نے دو ایسے پولیس اہلکاروں کو ایک معذور بھکاری کو زر تلافی ادا کرنے کا حکم دیا ہے، جسے انہوں نے کوڑے کے ایک ڈھیر پر پھینک دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/zy05
تصویر: AP

ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی پسندیدہ تعطیلاتی منزل اور اپنے خوبصورت ساحلوں کے لیے مشہور مغربی بھارتی ریاست گوآ کے دارالحکومت پاناجی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق دو ریاستی پولیس اہلکاروں کی ایک معذور بھکاری کے ساتھ زیادتی کا یہ واقعہ 2009ء میں پیش آیا تھا۔

تب جون کے مہینے میں، ایک رات جب شدید بارش ہو رہی تھی، ان پولیس اہلکاروں نے پاناجی کے مضافات میں شیلٹن میسیئر (Shelton Messier) نامی ایک شخص کو، جو فالج کی وجہ سے اپنی ایک ٹانگ سے معذور ہے اور بھیک مانگ کر اپنا گزارہ کرتا ہے، محض اپنی تفریح کے لیے کوڑے کے ایک ڈھیر پر پھینک دیا تھا۔

BdT Bettler in Kalkutta Indien
تصویر: AP

اس واقعے کے بعد، جب دونوں پولیس اہلکار شیلٹن کو روتا اور منتیں کرتا ہوا چھوڑ کر وہاں سے چلے گئے تھے، اسے کافی دیر بعد وہاں سے اتفاقیہ طور پر گزرنے والے ایک مقامی وکیل نے بچایا تھا، جو شیلٹن کے رونے کی آواز سن کر اس کی طرف متوجہ ہوا تھا۔

بعد ازاں شیلٹن کی طرف سے اس وکیل نے بھارت کے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی گوآ میں قائم شاخ میں ریاستی پولیس کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ اس مقدمے میں بھارت کے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اپنا جو فیصلہ سنایا، اس کی تفصیلات آج ہفتہ کو جاری کی گئیں۔

عدالتی اختیارات کے حامل اس کمیشن نے اپنے فیصلے میں ان دونوں پولیس اہلکاروں کو، جن کے نام شائع نہیں کیے گئے، حکم دیا ہے کہ وہ شیلٹن کو اس کے ساتھ کی گئی زیادتی کی تلافی کے طور پر 1100 امریکی ڈالر کے برابر زر ازالہ ادا کریں۔

بھارت میں انسانی حقوق کے قومی کمیشن کو یہ اختیار حاصل ہےکہ وہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق شکایات کی سماعت کرتے ہوئے ذمہ دار افراد کو ایسی سزائیں سنا سکتا ہے، جو بالعموم سرکاری عدالتوں کی طرف سے سنائی جاتی ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عصمت جبیں