1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'بھارتی انتخابات پر لاہور کی نظر ہے'، بی جے پی رہنما

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
17 نومبر 2023

بھارت میں اس ماہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ہندو قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے انتخابی مہم میں ایک بار پھر پاکستان کے نام کا ذکر شروع کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Z1EB
مودی انتخابی مہم چلاتے ہوئے
مرکز کی حکمراں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے تمام جتن آزمانے کے بعد اب جیت کے لیے پاکستان کے نام کا ذکر بھی شروع کر دیا ہےتصویر: Mahesh Kumar A./AP Photo/picture alliance

بھارت میں آج جمعے کو وسطی ریاست مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جب کہ اب ریاست راجستھان اور تلنگانہ کے انتخابات کے لیے مہم زوروں پر ہے۔ مرکز کی حکمراں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے تمام جتن آزمانے کے بعد اب جیت کے لیے پاکستان کے نام کا ذکر بھی شروع کر دیا ہے۔

بھارت میں پچھلے چھ ماہ میں ڈھائی سو سے زائد نفرت انگیز تقاریر، رپورٹ

بی جے پی کے رکن پارلیمان رمیش بدھوڑی نے گزشتہ روز اپنے ایک متنازعہ بیان میں کہا کہ ''ٹونک سمیت راجستھان کے انتخابات پر لاہور اپنی گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔''  واضح رہے کہ ٹونک حلقے میں مسلمانوں کی اچھی خاصی آبادی ہے اور گزشتہ انتخابات میں وہاں سے کانگریس کے رہنما سچن پائلٹ نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔

بی جے پی کا الیکشن میں کامیابی کے لیے سوشل میڈیا انفلونسرز کا استعمال

 انہوں نے سچن پائلٹ پر یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ارکان کو بھی پناہ دی رکھی ہے۔

بھارت: کیا نیا اپوزیشن اتحاد مودی کو بے دخل کر سکتا ہے؟

رمیش بدھوڑی نے کہا، ''لاہور یہاں کے انتخابات پر نظر رکھے ہوئے ہے... ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ الیکشن ہونے کے بعد لاہور میں لڈو نہ تقسیم کیے جائیں۔''بی جے پی کے رہنما نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات کے نتائج پر حماس جیسے عسکریت پسندوں کی بھی نظر ہے۔

اسمبلی انتخابات: گجرات میں بی جے کی ساتویں فتح اور ہماچل میں شکست

بھارتی انتخابات میں پاکستان کا ذکر 

راجستھان میں کانگریس پارٹی کی حکومت ہے اور اسے حکومت مخالف رجحان کا سامنا ہے۔ تاہم بی جے پی کو کانگریس کے سخت مقابلے کا سامنا ہے، اس لیے انہوں نے پاکستان کے نام کا ذکر کیا ہے تاکہ ووٹرز کو مذہبی خطوط پر تقسیم کیا جا سکے۔''

بی جے پی کی انتخابی ریلی
یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب انتخابات میں بی جے پی نے پاکستان کا ذکر کرے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی ہو۔ تقریباً ہر الیکشن میں ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی، غزوہ ہند، جناح اور پاکستان جیسے نعروں کا ذکر کرتی ہےتصویر: Payel Samanta/DW

یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب انتخابات میں بی جے پی نے پاکستان کا ذکر کرے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی ہو۔ تقریباً ہر الیکشن میں ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی، غزوہ ہند، جناح اور پاکستان جیسے نعروں کا ذکر کرتی ہے، کیونکہ اسے اس سے فائدے کی امید رہتی ہے۔

راجستھان میں 200 رکنی اسمبلی کے انتخابات بہت اہم ہیں کیونکہ وہ نہ صرف یہ طے کریں گے کہ پاکستان کی سرحد سے ملحق اس ریاست پر کس کی حکمرانی ہو گی، بلکہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔

بدھوڑی کون ہیں؟

سخت گیر ہندو نظریات کے حامل رہنما رمیش بدھوڑی جنوبی دہلی کی نشست سے رکن پارلیمان ہیں، جو مسلمانوں کے خلاف اپنے متنازعہ اور ہتک آمیز بیانات کے لیے کافی معروف ہیں۔ حال ہی میں پارلیمان کے خصوصی اجلاس کے دوران انہوں نے اپنے خطاب کے دوران ایک مسلم رکن پارلیمان دانش علی کے خلاف توہین آمیز اور تضحیک آمیز تبصرے کیے تھے۔

یو پی انتخابات اور لکھنؤ میں سیاسی گہما گہمی

جب وہ مسلم رکن پارلیمان کے خلاف ان کی مذہبی شناخت کی بنیاد ان پر نسل پرستانہ قسم کے جملے کہہ رہے تھے، تو مودی کی کابینہ کے بعض سینیئر وزرا ایوان میں قہقہہ لگا رہے تھے۔

تاہم بہت سے دیگر ارکان نے اس بیہودگی کو بہت سنجیدگی سے لیا اور اپوزیشن رہنماؤں نے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ لیکن اسپیکر نے انہیں بس خبردار کرکے چھوڑ دیا کہ اگر اس طرح کے رویے کو دہرایا گیا تو ''سخت کارروائی'' کی جائے گی۔

مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں پولنگ

بھارت میں آج جمعے کو وسطی ریاست مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، جس کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

اس ماہ بھارت کی پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان،شمال مشرقی ریاست میزورم اور جنوبی ریاست تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان میں سے میزورم کے لیے سات نومبر کو پولنگ ہو چکی ہے۔

 دوسرے مرحلے کی پولنگ کے تحت آج ریاست چھتیس گڑھ میں پولنگ ہو رہی ہے، جبکہ مدھیہ پردیش میں ایک مرحلے میں ہی انتخابات ہونے اور وہاں بھی آج ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

ریاست راجستھان میں 25 نومبر کو تمام دو سو نشستوں کے لیے ووٹ پڑیں گے اور جنوبی تلنگانہ میں تیس نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔  ووٹوں کی گنتی تین دسمبر کو ہو گی اور نتائج اسی دن دوپہر تک آنے کی توقع ہے۔

بھارتی مسلمانوں کی سیاسی حیثیت ختم ہوتی ہوئی؟