1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ہم جنس پرستوں سے متعلق فلمی میلہ

23 اپریل 2010

بھارت میں ہم جنس پرستوں کے پہلے mainstream بین الاقوامی فلمی میلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ جمعرات کو شروع ہوئے اس چار روزہ میلے میں پچیس ممالک سے کل 110 فلمیں نمائش کے لئے پیش کی جائیں گی۔

https://p.dw.com/p/N4lZ
تصویر: AP

’کشش‘ نامی اس بین الاقوامی ممبئی فلم فیسٹیول برائے 2010ء کے انعقاد پر منتظمین نے کہا ہے کہ یہ میلہ بھارت میں سالہا سال سے جاری ہم جنس پرستوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تعصب کے خاتمے کی علامت ہے۔

اس فلمی میلے کے سلسلے میں بھارت کے نمایاں سینما گھروں میں شمار کی جانے والی PVR سینما گھروں اورالائنس فرنچائزکے کلچرل ادارے میں فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے۔

مغربی ممالک میں ایسے فلمی میلوں کا انعقاد کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم بھارت میں گزشتہ سال تک ہم جنس پرستی کو قانونی تحفظ حاصل نہیں تھا، اس لئے ایسے تمام میلے زیر زمین منعقد کئے جاتے تھے۔

اس میلے کے منتظم ویوک راج آنند نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے فلمی میلے پہلے بھی منعقد ہوتے تھے تاہم امسالہ فیسٹیول اپنی نوعیت کا پہلا ’مین سٹریم‘ فلمی میلہ ہے۔

بھارت میں ہم جنس پرستی کو قانونی تحفظ دئے جانے کا ایک سال مکمل ہونے سے پہلے ہی اس میلے کا انعقاد ممکن ہو گیا۔ اس پابندی کو ختم کرنے پر بھارت میں احتجاج اور مظاہرے بھی کئے گئے تھے۔ بھارت میں ابھی بھی ہم جنس پرستی کو اخلاقی طور پر اچھا نہیں گردانا جاتا۔ تاہم بدلتے ہوئے حالات میں بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے اس میلے کی اجازت دی ہے، جس کے اہلکار عموماً فلموں میں قابل اعتراض سمجھے جانے والے سین کاٹ دیتے ہیں۔

Protest gegen Bollywood Film Girlfriend in Indien
حالیہ سالوں میں بھارت میں ہم جنس پرستی پربننے والی فلموں میں اضافہ ہوا ہےتصویر: AP

اس میلے کے دوران نمائش کے لئے پیش کی جانے والی فلموں میں "I Am" بھی شامل ہے۔ اس فلم کی کہانی چار افراد کےگرد گھومتی ہے، جن میں سے ایک کو ہم جنس پرست ہونے کی وجہ سے بلیک میل کیا جاتا ہے۔ اس فلم کے ہدایتکار اونیر ہیں۔ اونیرنے فلمی تنقیدی حلقوں سے اس وقت کافی ستائش حاصل کی جب انہوں نے سن 2005ء میں "My Brother... Nikhil" نامی فلم بنائی تھی۔ اس فلم میں بھارت میں ایچ آئی وی ایڈز اور ہم جنس پرستی کے خلاف پایا جانے والا عمومی تعصب دکھایا گیا تھا۔

’I Am‘ میں اداکاری کرنے والے فنکار راہول وس نے اس فلمی میلے کو بھارت کی تاریخ میں ایک اہم تبدیلی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے میلوں کے انعقاد سے بھارت میں فرسودہ خیالی کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا:’’یہ بات انسانی عقل سے باہر تھی کہ پانچ سال قبل مین اسٹریم میڈیا پر ایسے کسی میلے کو سجایا جا سکے۔‘‘

PVR سنیما گھر کے حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے اس میلے کے انعقاد میں اس لئے تعاون کیا ہے کیونکہ وہ ’اچھے سینما‘ کی حمایت کرتے ہیں۔

بھارت میں اس غیر معمولی فلمی میلے کے منتظم ویوک راج آنند کے خیال میں ابھی بھی بھارت میں ہم جنس پرستی کو وسیع پیمانے پر قبولیت حاصل ہونے میں بہت زیادہ وقت درکار ہو گا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک