1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں پہلی مرتبہ گائے کے ’شدت پسند محافظوں‘ کو سزا

22 مارچ 2018

بھارتی عدالت نے ایسے گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا سنائی  ہے جنہوں نے گزشتہ برس  ایک 55 سالہ گوشت کے تاجر کو گائےکا گوشت فروخت کرنے کے باعث قتل کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2unV4
Indien Kühe
تصویر: AP

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق  بھارت کی ریاست جھارکھنڈ میں گزشتہ برس  گائے کو تحفظ فراہم کرنے والے ایک شدت پسند گروہ نے  55 سالہ گوشت کے تاجر علیم الدین انصاری پر حملہ کر دیا تھا۔ اس شخص کو اتنا مارا گیا تھا کہ وہ جانبر نہ ہو سکا۔  اس ہفتے بدھ کے روز عدالت نے  اس جرم کے مرتکب گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

گائے نے بھارتی معاشرے کو تقسیم کر دیا

ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ہندو مذہب میں مقدس تصور کی جانے والی ’گائے‘ کو تحفظ فراہم کرنے والے شدت پسند ہندوؤں کو سزا سنائی گئی ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ میں گائے کا گوشت کھانے یا فروخت کرنے کے جرم میں مسلمانوں اور ’چھوٹی ذات‘ دلت سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ مقامی پولیس کے سربراہ  راجیش کمار نے ڈی پی اے کو بتایا،’’ہم نے گزشتہ آٹھ ماہ کی تحقیقات کے دوران ان افراد کے خلاف  ایک مضبوط کیس بنایا تھا جس کی بناء پر ان افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔‘‘

بھارت میں گائیوں کی خفیہ تجارت

علیم الدین انصاری کے بیٹے شعبان کا کہنا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے ان کا خاندان خوش ہے لیکن وہ حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہ ملنے کی وجہ سے ناخوش ہیں۔  اعداد و شمار کے مطابق 2010ء سے 2017ء کے درمیان گائے سے جڑے تشدد کے 60 سے زائد واقعات رپورٹ کیے گئے ہیں۔

ب ج/ ا ا، ڈی پی اے