1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ماؤ نواز باغیوں کے حملے میں متعدد فوجی ہلاک

صلاح الدین زین
27 اپریل 2023

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں کے ایک حملے میں دس بھارتی فوجیوں سمیت گیارہ افراد ہلاک ہوگئے۔ ماؤ نواز باغی چھتیس گڑھ سمیت کئی ریاستوں میں سرگرم ہیں۔

https://p.dw.com/p/4QbqW
Indien Maoisten
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Quraishi

بھارتی حکام کے مطابق 26 اپریل بدھ کے روز ماؤ نواز باغیوں نے ریاست چھتیس گڑھ کے دانتے واڑا میں گھات لگا کر حملہ کیا، جس میں دس نیم فوجی اہلکاروں سمیت کم سے کم گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران باغیوں کا یہ ایک بڑا حملہ تھا۔

بھارت نے ماؤ نواز علاقے کا اولین سروے مکمل کر لیا

 اطلاعات کے مطابق نیم فوجی دستوں کی ایک ٹیم باغیوں کے خلاف ایک آپریشن کے بعد جب واپس آ رہی تھی، تبھی راستے میں ماؤ نوازوں نے زبردست دھماکہ کیا، جس کی زد میں خصوصی فورس کی ایک گاڑی آ گئی۔ اس گاڑی میں ڈرائیور سمیت سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے۔

ماؤنواز باغیوں کے حملے میں 22 بھارتی سکیورٹی اہلکار ہلاک

مقامی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے فورسز کا تعلق 'ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ' (ڈی آر جی) سے ہے۔ یہ نیم فوجی فورسز ماؤ نواز باغیوں سے نمٹنے کے لیے خصوصی طور پر آپریشن انجام دیتے ہیں۔  

بھارت: ماؤ نواز باغیوں کے نام پر عام لوگوں کو قتل کیا گیا

پولیس حکام کے مطابق پچھلے دو سالوں میں ریاست میں سیکورٹی فورسز پر ماؤنوازوں کا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ سن 2021 میں سکما اور بیجاپور اضلاع کی سرحد پر گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 22 سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔

بھارتی ایلیٹ فورس کے درجنوں کمانڈوز لاپتہ

Indien Maoismus | Opfer eines Anschlags
ماؤ نواز باغیوں کے حملے میں اب تک بھارتی فورسز کے سینکڑوں جوان ہلاک ہو چکے ہیں اور حکومت کی تمام کوششوں کے باوجود ان کا اثر برقرار ہےتصویر: AFP

ماؤ نوازوں باغیوں کا خطرہ

بھارت کی متعدد ریاستوں میں سخت گیر خیالات کے حامل ماؤ نواز باغیوں یا نکسلیو کا اثر و رسوخ رہا ہے، جو طاقت کے زور پر انقلاب لانے کے لیے برسوں سے بھارتی حکومت سے بر سر پیکار ہیں۔

اڑیسہ میں ماؤ نواز باغیوں نے رکن اسمبلی کو اغوا کر لیا

ریاست چھتیس گڑھ، اڑیسہ، جھار کھنڈ، بہار اور مغربی بنگال انہیں ریاستوں میں سے ہیں، جس کے متعدد اضلاع میں اب بھی ماؤ نواز سرگرم ہیں۔ تاہم باغیوں کے حملے کی زد میں سب سے زیادہ، ریاست چھتیس گڑھ رہتی ہے۔  

ماؤنوازوں نے سرکاری اہلکار کو رہا کر دیا

اس ریاست کے ضلع دانتے واڑہ،  بستر، بیجاپور، کانکیر، کونڈاگاؤں، نارائن پور اور سکما اس مسئلے سے بری طرح متاثر رہے ہیں۔

اپریل سن 2021 میں بیجاپور اور سکما اضلاع کی سرحدوں سے متصل ٹیرام کے جنگلوں میں نکسلیوں کے ساتھ ہونے والی گولی باری میں بھارت کے 22 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

اس سے قبل مارچ سن 2018 میں سکما ضلع میں ماؤنوازوں کے ذریعے کیے گئے آئی ای ڈی دھماکے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے نو اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

فروری سن 2018 میں سکما کے بھیجی میں نکسلیوں کے ساتھ لڑائی میں چھتیس گڑھ پولیس کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے۔

اپریل سن 2017 میں سکما میں ہی ماؤنوازوں کے ساتھ تصادم میں سی آر پی ایف کے 24 اہلکار مارے گئے تھے۔

چین اور بھارت کے مابین بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی