بھارت میں ’سیکس گرُو‘ کی گرفتاری
22 اپریل 2010بتیس سالہ سوامی کے ساتھ ان کے ایک معاون سیلام ریڈی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں جلد ہی بنگلور منتقل کر دیا جائے گا۔ منگل کو پولیس نے بنگلور میں نتھیانادا سوامی کے مرکز پر چھاپہ بھی مارا تھا۔
پولیس کے مطابق سوامی پر چھیڑچھاڑ، مذہبی تعلیمات کے خلاف سرگرمیوں اور فحش حرکتوں میں ملوث ہونے، دھمکیاں دینے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔ خیال رہے کہ ان کے وکلاء کی جانب سے قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کی جا چکی تھی۔
سوامی بھارت کے جنوبی شہر بنگلور میں قائم ایک مذہبی جماعت ’دھیان پیتم‘ کے سربراہ تھے۔ تاہم گزشتہ ماہ اپنے خلاف سیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد وہ عہدے سے دستبردار ہوتے ہوئے روپوش ہو گئے تھے۔ انہیں ایک ویڈیو میں دو خواتین کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دکھایا گیا تھا، تاہم انہوں نے بعدازاں ویڈیو کو جعلی قرار دیا۔
اس وقت انہوں نے کہا تھا، ’میں نے غیرمعینہ مدت تک کے لئے گوشہ نشینی کی زندگی بسر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر ضرورت پڑی، تو میں واپس آؤں گا اور جو کچھ ہوا، اس کے بارے میں بات کروں گا۔‘
یہ ویڈیو متعدد ٹیلی ویژن چینلز نے نشر کی تھی، جس کے بعد سوامی کے پیروکار تک چونک گئے تھے جبکہ بنگلور میں ان کے مرکز پر حملہ بھی ہوا تھا۔ ان کے پیروکاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ویڈیو سوامی سے حسد میں مبتلا انہی کے آشرم کے ایک ساتھی نے پیش کی ہے، جس کا مقصد سوامی کو بدنام کرنا ہے۔
بھارت کے جنوبی علاقوں میں سوامی کے ہزاروں پیروکار ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ ان کا مشن امریکی اور یورپی ریاستوں سمیت 30 سے زائد ممالک میں قائم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی نئی دہلی میں عصمت فروشی کے کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام پر ایک ’گرُو‘ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عدنان اسحاق