بھارت میں دلت ذات کے رام ناتھ کووند ملکی صدر منتخب
20 جولائی 2017رام ناتھ کووند کو بھارتی پارلیمنٹ اور مختلف ریاستوں کی اسمبلیوں کے ارکان نے منتخب کیا ہے۔ انتخابات کا عمل پیر کے روز عمل میں آیا تھا اور نتائج کا اعلان آج جمعرات کے روز کیا گیا ہے۔ کووند کا تعلق ’دلت‘ ذات سے ہے جسے بھارت میں نچلی ذات تصور کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل 1997ء سے 2002ء تک دلت برادری ہی سے تعلق رکھنے والے سیاستدان کے آر نارائن بھی بھارت میں سربراہ مملکت رہ چکے ہیں۔
کووند بھارتی ریاست بہار کے سابق گورنر کے عہدے پر بھی فائز رہے اور کئی سالوں سے بھارت کے قوم پرست گروہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے رکن ہیں۔ اس گروہ پر مسلمانوں کے خلاف جذبات بھڑکانے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ اس گروہ کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیا جنتا پارٹی کا ’نظریاتی رہنما‘ قرار دیا جاتا ہے۔ بھارتیا جنتا پارٹی وفاقی اور ریاستی اسمبلیوں میں بھاری اکثریت رکھتی ہے۔
کووند نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ غریب کسانوں اور کارکنان کی مدد کریں گے۔ انہوں نے اپنے بچپن کو بھی یاد کیا جب وہ بھارت کے شمالی گاؤں میں مٹی کے گھر میں رہا کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا،’’ میں نے کبھی اس عہدے کا خواب نہیں دیکھا تھا اور نہ ہی یہ میری زندگی کا مقصد تھا۔‘‘
کووند پچیس جولائی کو پرنب مکھر جی کی جگہ صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ حکمران جماعت بی جے پی نے بہتر سالہ کووند کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ پارلیمانی نظام کے تحت چلنے والے دیگر ممالک کی طرح بھارت میں بھی صدر کا منصب علامتی ہوتا ہے۔ بھارتی صدر وزیر اعظم کی کابینہ کی تجاویز اور احکامات کے پابند ہوتا ہے۔ تاہم آئین کے محافظ کے طور پر صدر کسی غیر یقینی صورتحال میں اہم کردار ادا کرتا ہے، مثال کے طور پر اگر عام انتخابات میں کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہ کر پائی ہو، تو ایسی صورت میں صدر ہی کو کسی جماعت کو حکومت سازی کی دعوت دینے کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ مبصرین کی رائے میں بہتر سالہ کووند کے صدر بننے سے نریندر مودی کی اقتدار پر گرفت مزید مضبوط ہو جائے گی۔