1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ثبوت فراہم کرے تو پورا تعاون کریں گے، شاہ محمودقریشی

3 دسمبر 2008

اسلام آبادمیں قومی سلامتی کانفرنس کے بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھرمطالبہ کیا کہ بھارت ممبئی حملوں میں مبینہ طورپر پاکستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے اپنے الزامات کے حق میں پاکستانی حکومت کوثبوت مہیا کرے۔

https://p.dw.com/p/G86B
ممبئی میں دہشت گردی، دونوں ملکوں کے مابین نئی کشیدگی کی وجہ

دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین ممبئی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے پس منظر میں پاکستانی دارالحکومت میں کئی جماعتی قومی سلامتی کانفرنس کے اعلامیئے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے منگل کو رات گئے کہا کہ اگر نئی دہلی نے ایسے شواہد مہیا کئے جو اس کے دعووں کو سچ ثابت کرسکیں تو اسلام آباد کی طرف سے بھر پورتعاون کیا جائے گا۔

اس موقع پرپاکستانی وزیراطلاعات شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں اور جمہوری قوتیں قومی مفادات کے تحفظ کے عمل میں ملکی حکومت اور مسلح افواج کی مکمل حمائت کرتی ہیں۔

CONDOLEEZZA RICE
کیا کونڈولیزا رائس پاک بھارت کشیدگی میں کمی کا ہدف حاصل کرسکیں گی؟تصویر: AP

پاکستان نے منگل کے روز بھارتی حکومت کو ممبئی میں 180سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے دہشت گردانہ حملوں کی تفتیش کے سلسے میں اپنی مدد اور اگر بھارت چاہے تو مشترکہ چھان بین کی پیشکش بھی کی تھی تاہم نئی دہلی میں بھارتی کابینہ کی سلامتی امور سے متعلقہ کمیٹی کے ایک اجلاس میں پاکستان کی اس پیشکش کو مسترد کردیاگیا۔

دریں اثناء ممبئی میں حملوں اور پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس اپنےایک دورے پرآج بدھ کے روزبھارت پہنچ رہی ہیں جہاں وہ ان حملوں میں بہت سے معصوم شہریوں کی ہلاکت پر واشنگٹن کی طرف سے نئی دہلی کے ساتھ اظہاریکجہتی کریں گی۔

کونڈولیزا رائس نے اپنے دورہ بھارت کے لئے روانگی سے ایک روز قبل کہا تھا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے مگر وہ پاکستان کے ستاھ اشتراک عمل کا بھی خواہش مند ہے اور یہ کہ حتمی مشترکہ منزل دہشت گردوں کو ہمیشہ کے لئے ناکام بنانا ہونی چاہیئے جو اپنی ہلاکت خیز کوششیں جاری رکھیں گے۔