1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت آج اپنا انہترواں یوم جمہوریہ منا رہا ہے

26 جنوری 2018

بھارت آج بروز جمعہ اپنا 69 واں یوم جمہوریہ منا رہا ہے۔ اس موقع کی مناسبت سے مرکزی تقریب دارالحکومت نئی دہلی میں منعقد کی گئی، جس میں فوجی پریڈ اور دیگر شو پیش کیے گئے۔ اس تقریب میں بھارت نے عسکری طاقت کی نمائش بھی کی۔

https://p.dw.com/p/2rXgl
Indien T-90-Panzer-Parade
تصویر: picture-alliance/ dpa/STR

 وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت پر آسیان ممالک کے رہنما بھی اس تقریب میں شریک ہوئے۔ بھارت کے موجودہ آئین پر چھبیس فروری سن انیس سو پچاس سے عملدرآمد شروع ہوا تھا اور اسی مناسبت سے یہ دن ’یوم جمہوریہ‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 

ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب عبد الرزاق بھی بھارت کی یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کے لیے دارالحکومت دلی میں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ جمعے کی نماز دلی کی تاریخی جامع مسجد میں ادا کریں لیکن دلی پولیس کے لیے سکیورٹی کا انتظام ایک سنگین مسئلہ ہے جس کی وجہ سے وہ کشمکش میں مبتلا ہے۔

بھارتی یوم جمہوریہ، ابوظہبی کے ولی عہد مہمان خصوصی

چھبیس جنوری کے روز بھارت کی یوم جمہوریہ کی تقریب میں ہر برس کوئی نہ کوئی بیرونی سربراہ مملکت مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کے لیے بھارت میں ہوتا ہے لیکن آج اس میں دس سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔ مودی کی حکومت نے اس تقریب کو  یاد گار بنانے کے لیے ایسا کیا ہے اسی لیے دس سربراہان مملکت کو پہلے ہی دعوت دی گئی تھی۔ ان سب کا تعلق جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ہے جس میں انڈونیشیا اور فلپائن کے صدر جوکو ودودو اور فلپائن کے روڈریگو ڈوٹیرٹے کے علاوہ  ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب عبدالرزاق، سنگا پور کے وزیر اعظم لی وینگ لونگ، ویتنام کے لیونگ زوان، تھائی لینڈ کے جنرل پیریوؤت چان، میانمار کی آنگ سان سوچی، برونائی کے سلطان حسن ابولخلیفہ معیزالدین ودوداللّہ، لاؤس کے نائب وزیراعظم تھنگلون اور کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن سین جیسے رہنما شامل ہیں۔

Indien | Feierlichkeiten zum India Republic Day
تصویر: Getty Images/AFP/P. Singh

 وزیر اعظم نریندر مودی نے میڈیا سے بات چیت میں آج کی تقریب میں دس سربراہان مملکت کی شرکت کے حوالے سے کہا تھا کہ اسے برسوں یاد کیا جائے گا۔ مودی کے بقول ’چھبیس جنوری کے روز دس ممالک کے رہنماؤں کی آمد تمام بھارتیوں کے لیے فخر کی بات ہے۔‘      

 آج  کی تقریب کے خصوصی اہتمام کے لیے حکومت کی تقریبا سو مختلف ایجنسیاں مشترکہ طور پر کوشش کرتی رہی تھیں اور  بیک وقت اتنی بڑی تعداد میں بیرونی ممالک کے رہنماؤں کی دلی آمد پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

چھبیس جنوری: بھارت کا یومِ جمہوریہ، کشمیریوں کا یومِ سیاہ

 بھارت، دارالحکومت دلی کے انڈیا گیٹ پر اس تقریب میں اپنی رنگا رنگ تہذیب و ثقافت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ دفاعی قوت کا بھی مظاہرہ کرتا ہے جس کے تحت مختلف ہتھیاروں، میزائلوں اور دفاعی ساز و سامان کی نمائش کی جاتی ہے۔ آج جمعہ کے روز اس تقریب کے بعد ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب  عبدالرزاق نمازِ جمعہ دلی کی تاریخی جامع مسجد میں ادا کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے انھوں نے بھارتی حکومت سے خصوصی درخواست کی ہے۔ لیکن فصیل بند شہر میں، جوگنجان آبادی پر مشتمل ہے، سکیورٹی ایک بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے پولیس شش و پنج میں مبتلا ہے۔

Indische Städte - Dehli
ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب  عبدالرزاق نمازِ جمعہ دلی کی تاریخی جامع مسجد میں ادا کرنا چاہتے ہیں تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/Hermes Images

نجیب رزاق اپنی اہلیہ کے ساتھ بدھ کی شام کو دلی پہنچے تھے جس کے بعد انھوں اپنے ساتھ آنے والے وفد کے ساتھ مسجد میں باجماعت نماز پڑھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کی یہ درخواست دلی پولیس کی منظوری کی منتظر ہے اور دیر رات گئے تک فیصلہ نہیں ہوپایا تھا۔

جمعرات کے روز اس سلسلے میں سینیئر پولیس حکام  نے جامع مسجد کی انتظامیہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا گيا آخر وفد کو جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینے کے لیے کیا کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔ جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری کے ساتھ ہونے والی اس میٹنگ میں سکیورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا گيا۔

یوم جمہوریہ پریڈ، بھارت کا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل منظر عام پر

پولیس حکام نے تو حتمی طور پر تصدیق نہیں کہ لیکن امام سید احمد بخاری کا کہنا تھا کہ وہ ملائیشیا کے وزیر اعظم کے استقبال کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا: 'ہم نے جامع مسجد آمد پر ملائیشیا  کے وزیراعظم کے استقبال کی پوری تیاری کی ہے۔ ہم نے پولیس سے بھی اس سلسلے میں ممکنہ حد تک تعاون کرنے کا یقین دلایا ہے۔'

جامع مسجد لال قلعے کے پاس اس راستے میں واقع ہے جو یوم جمہوریہ کی تقریب کے لیے خصوصی طور پر بند کر دیا جاتا ہے۔ مختلف طرح کی جھانکیاں، فوجیوں کی پریڈ، گھڑسوار، اونٹوں کی پریڈ اور دیگر دفاعی ساز و سامان انڈیا گیٹ میں نمائش کے بعد لال قلعے کے گراؤنڈ تک جاتا ہے اسی لیے تقریبا دوپہر تک اس جانب کے بیشتر راستے بند کیے جاتے ہیں۔

سکیورٹی حکام نے یہ بات پوری طرح سے واضح نہیں کی ہے کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم آج یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد جامع مسجد نماز پڑھنے جائیں گے یا نہیں لیکن جامع مسجد کے آس پاس ہونے والے سکیورٹی انتظامات سے ایسا محسوس ہوتا ہے  کہ ان کے دورے کے لیے مکمل انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ شام کو ان کی اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سمیت کئی رہنماؤں سے ملاقاتیں طے ہیں۔