1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بون کے قریب ’زمانہ جنگ کے بم‘ کا دھماکا

4 جنوری 2014

جرمنی کےسابق دارالحکومت بون کے قریب ایک قصبے میں ایک دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ دھماکا دوسری عالمی جنگ کے عرصے کا ایک بم پھٹنے سے ہوا۔

https://p.dw.com/p/1Al9g
تصویر: picture-alliance/dpa

یہ دھماکا بون کے قریب ایک قصبے اوئسکرشن میں ہوا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کو وہاں ایک تعمیراتی کام کے دوران ایک مزدور ایک چھوٹی مشین کی مدد سے کھدائی کر رہا تھا جو ممکنہ طور پر دبے ہوئے ایک بم سے جا کر ٹکرائی اور دھماکا ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں وہ مزدُور ہلاک اور آٹھ دیگر افراد زخمی ہو گئے۔

روئٹرز نے ایک ٹیلی وژن فوٹیج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جائے حادثہ پر کھدائی کرنے والی مشین کا ملبہ پڑا تھا جب کہ دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے۔

پولیس کے ایک ترجمان نوربرٹ ہارڈ نے بتایا: ’’کھدائی کے دوران، جنگ کے عرصے کا ایک بم ظاہر ہو گیا جو دھماکے سے پھٹ گیا۔ مشین کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا جب کہ اس کے قریب موجود متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ دو افراد شدید زخمی ہیں جب کہ چھ افراد کو معمولی زخم آئے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا: ’’اس دھماکے کے نتیجے میں کافی نقصان ہوا ہے۔ قریبی گلیوں میں بھی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔‘‘

Euskirchen Bombe explodiert
قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچاتصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے زخمیوں کی تعداد تیرہ بتائی ہے۔ بم ڈسپوزل کی ٹیم کے مطابق وہ ابھی تک اس بات پر قائل نہیں ہے کہ دھماکا زمانہ جنگ کے بم کے نتیجے میں ہی ہوا ہے۔ تاہم ڈی پی اے نے ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھماکا دوسری عالمی جنگ کے دوران پھینکے گئے ایک بم کا نتیجہ ہی معلوم پڑتا ہے۔

اوئسکرشن آبادی کے لحاظ سے جرمنی کے سب سے بڑے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا (این آر ڈبلیو) کا ایک قصبہ ہے اور یہ سابق دارالحکومت بون کے قریب واقع ہے۔ اس صوبے میں جرمنی کے کافی صنعتی علاقے بھی موجود ہیں اور دوسری عالمی جنگ کے دوران اس علاقے پر اتحادی فوجوں نے بمباری کی تھی۔

جرمنی میں ہر سال ہی جنگ کے عرصے میں پھینکے گئے سینکڑوں بم منظرِ عام پر آتے ہیں اور زیادہ تر کو کامیابی سے ناکارہ بنا دیا جاتا ہے۔

این آر ڈبلیو کی وزارتِ داخلہ کے مطابق 2012ء میں ایسے 706بم ناکارہ بنائے گئے جن میں سے 239 کا وزن 50 کلوگرام تھا۔

ماہرین زمانہ جنگ کی فضائی تصاویر کی مدد سے ایسے بم تلاش کرتے ہیں تاہم کئی مرتبہ تعمیراتی کاموں کے دوران بھی بم مل جاتے ہیں۔