1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برکس ممالک مشترکہ ترقیاتی بینک کے قیام پر راضی

شامل شمس16 جولائی 2014

چین، روس، بھارت، جنوبی افریقہ اور برازیل کے گروپ برکس نے ایک سو بلین ڈالر کے ترقیاتی بینک کے قیام کا اعلان تنظیم کی چھٹی سربراہی کانفرنس کے موقع پر برازیل کے شہر فورٹالیزا کے مقام پر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cdi3
تصویر: Reuters

اس بینک کے مراکز پہلے پانچ برسوں میں شنگھائی اور بھارت میں ہوں گے، جب اس کے بعد اس کے مراکز روس اور برازیل میں بھی کام شروع کر دیں گے۔ برکس ممالک کے مطابق یہ بینک ترقی پزیر ممالک میں انفراسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ فراہم کرے گا۔

اس ترقیاتی بینک کا پہلا صدر بھارت سے ہوگا۔

برِکس ممالک کی آبادی عالمی آبادی کا چالیس فیصد بنتی ہے جب کہ ان کی مجموعی قومی پیداوار عالمی پیداوار کا پچیس فیصد بنتی ہے۔ یہ پانچوں ممالک ایک نیا اقتصادی بلاک وجود میں لاتے ہوئے دنیا میں زیادہ اثر و رسوخ چاہتے ہیں اور یوں عالمی اداروں پر مغربی دنیا بالخصوص امریکا کی بالا دستی کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں۔ مثلاً گزشتہ کئی عشروں سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مالی وسائل کی فراہمی پر عالمی بینک ہی کی اجارہ داری ہے تاہم یہ پانچ ممالک اب اپنا ایک الگ ترقیاتی بینک قائم کرنا چاہتے ہیں۔

ایک طرف جب مغربی ممالک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے تو دوسری جانب ابھرتی ہوئی معیشتوں کا عالمی معیشت میں حصہ بہت بڑھ گیا ہے۔ عالمی معاشی جائزوں سے بھی ترقی پذیر ممالک کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق پچھلے چار سالوں میں ترقی یافتہ ممالک کے درمیان تجارت میں چھ فیصد تک کمی ہوئی ہے جب کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان تجارت میں 38 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ برس جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ابھی بھی تجارت کی بہت سی گنجائش موجود ہے۔

چین اِن پانچ ممالک میں سے اقتصادی اعتبار سے سب سے زیادہ طاقت ور ہے اور چین کو ہی اِن ساتھی ملکوں کے ساتھ تجارت میں سب سے زیادہ فائدہ بھی ہو گا۔

BRICS گروپ کی چھٹی سربراہ کانفرنس کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے بعد میزبان برازیل کی صدردِلما روسیف کا بھی کہنا ہے کہ کسی نئے ملک کو اس گروپ میں شامل کرنے پر غور نہیں کیا جا رہا۔ واضح رہے کہ ارجنٹائن اس میں شمولیت کا ایک ممکنہ امیدوار ہے۔

چینی صدر شی جِن پِنگ اور جنوبی افریقی صدر جیکب زوما کے ساتھ ساتھ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی، جو برازیل جاتے ہوئے راستے میں اتوار کو کچھ دیر کے لیے جرمن دارالحکومت برلن میں رُکے تھے، اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید