1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلن: کئی سڑکیں افریقی ممالک نمیبیا، تنزانیہ کے ہیروز کے نام

عابد حسین
12 اپریل 2018

ظلم و بربریت سے دوچار افریقی نوآبادیاتی دور میں ملوث جرمن شخصیات سے منسوب وفاقی دارالحکومت برلن کی کئی سڑکوں کے نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ برلن شہر کے وسطی حصے کی بلدیاتی کونسل نے کیا۔

https://p.dw.com/p/2vwWX
Berlin Kolonialgeschichte Afrika
تصویر: Imago/Jürgen Ritter

جرمن دارالحکومت برلن کے وسطی حصے کی بلدیاتی انتظامیہ نے براعظم افریقہ کے ظالمانہ نوآبادیاتی دور کے اہم افراد سے منسوب مقامی سڑکوں اور گلیوں کے نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمنی کا نوآبادیاتی دور نمیبیا میں سن 1884 میں شروع ہوا تھا اور اس کا اختتام سن 1919 میں ہوا تھا۔ اس قبضے کے بعد نمیبیا کو جرمن جنوب مغربی افریقہ اور موجودہ تنزانیہ کو جرمن ایسٹ افریقہ کا نام دے دیا گیا تھا۔

’برطانوی دور کے ’غدار‘ ہمارے قومی ہیرو ہیں‘

فرانس نو آبادیاتی ماضی کا سامنا کرے، سماجی ماہر امیر معظمی

’کوہِ نور چوری نہیں ہوا، مرضی سے برطانیہ کو دیا گیا‘، بھارت

فرانس کی مسلم برادری گوناگوں مسائل کا شکار

اس قبضے کے دوران وہاں قابض جرمن فوج اور اربابِ اقتدار کے ظلم و ستم کے واقعات کی جمہوری جرمن دور کے دانشوروں اور بعض سیاسی حلقوں نے شدید الفاظ میں مذمت بھی کی ہے۔ کونسل کے فیصلے کے مطابق اب ایسی سڑکوں اور گلیوں کو ان دونوں افریقی ممالک میں مزاحمتی تحریکوں اور ان میں شامل نمایاں شخصیات کے ناموں سے منسوب کر دیا جائے گا۔

ناموں کی تبدیلی سے متعلق یہ بحث Berlin Mitte کی بلدیاتی کونسل میں گزشتہ تین دہائیوں سے جاری تھی، اور اس پر حتمی فیصلہ بدھ گیارہ اپریل کی شام ہونے والی رائے شماری مین کیا گیا۔ اس منظوری کے بعد کونسل کے منتخب ارکان اس بارے میں کھلی بحث میں اپنی رائے بھی دے سکیں گے، جس میں ایک ہفتے سے لے کر ایک ماہ تک کا عرصہ لگے گا۔

برلن شہر کے وسطی حصے کی مقامی حکومت کی ترجمان میلیٹا ایرزیک کا کہنا ہے کہ برلن کے اس نام نہاد ’افریقی کوارٹرز‘ کے نام سے مخصوص علاقے کی تمام متاثرہ سڑکوں کے نام تبدیل کر دینے پر سبھی سیاسی پارٹیوں نے اتفاق کر لیا ہے۔ ان پارٹیوں میں سماجی انصاف کی وکالت کرنے والی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، بائیں بازو کی جماعت ’دی لِنکے‘ اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی شامل ہیں۔

Berlin Kolonialgeschichte Afrika
برلن کے ان ’افریقی کوارٹرز‘ نامی علاقے میں مختلف نسلوں کے لوگ آباد ہیںتصویر: Imago/Jürgen Ritter

برلن کے ان ’افریقی کوارٹرز‘ نامی علاقے میں مختلف نسلوں کے لوگ آباد ہیں۔ اس کے مرکزی چوراہے اور گلیوں کے نام جرمن نوآبادیاتی دور کی اہم شخصیات ہی سے موسوم ہیں۔ ان ناموں میں جرمن ایسٹ افریقہ (موجودہ تنزانیہ) کے بانی کارل پیٹرز، جرمن ساؤتھ ویسٹ افریقہ کے بانی اڈولف لیُوڈیرِٹس اور امپیریل کمشنر گسٹاف ناخٹیگال جیسی شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

قوی امکان ہے کہ برلن کے اس حصے کی مرکزی شاہراہ کا نام ماجی ماجی بولیوارڈ رکھ دیا جائے گا۔ ماجی ماجی جرمن نوآبادیاتی دور میں مقامی افریقی آبادی کی طرف سے سب سے اہم بغاوت کا نام ہے۔ یہ موجودہ تنزانیہ میں سن 1905 سے لے کر سن 1907 جاری رہی تھی۔ ماجی ماجی بغاوت کے دو برسوں کے دوران جنگی حالات اور قحط جیسی صورت حال پیدا ہونے سے ڈھائی سے تین لاکھ تک مقامی باشندے ہلاک ہو گئے تھے۔