برلن میں ہفتہ سبز کی رونق
22 جنوری 2010دنیا بھر سے چھپن ممالک کے سولہ سو نمائش کنندگان نے خوراک وزراعت سے متعلق اشیا اور مشینری لاکر نمائش میں سجادی ہیں۔
چوبیس جنوری تک جاری اس میلے میں خریداری میں دلچسپی رکھنے والے ادارے اور عام شہریوں کے بشمول محض نظارہ کرنے والوں کا بھی تانتا بندھا ہوا ہے۔ برلن میں جاری یہ نمائش عالمی طور پر خوراک و زراعت سے متعلق سب سے بڑی نمائش تصور کی جاتی ہے۔ ایک طرف اگر ''سبز ہفتہ'' جرمن کھانوں اور زراعت کے شعبے کو دنیا بھر سے متعارف کرواتا ہے تو دوسری جانب یہ نمائش روس، ناروے، سویڈن، فرانس، آسٹریا، پولینڈ، بلغاریہ اور ہنگری جیسے ممالک کے لئے نئی منڈیوں کی حصول کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔
گزشتہ برس کی طرح اس بار بھی نمائش پر روس چھایا ہوا ہے جہاں کے اسی سے زائد اداروں نے نمائش میں اپنی مصنوعات پیش کی ہیں۔ نمائش میں سب سے پہلا سودا بھی ایک روسی کمپنی کا طے ہوا۔ دو ملین یورو کے ایک معاہدے کے تحت ایک روسی کمپنی گائے کا فروزن یعنی جما ہوا گوشت جرمن کمپنی کو فراہم کرے گی۔
انیس سو بہتر سے اس نمائش میں حصہ لینے والا ملک ہنگری اس بار برلن میں منعقدہ گرین ویک میں ’پارٹنر یا شریک میزبان‘ کی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔ ہفتہ سبز میں نمائش کنندہ ممالک کے روایتی کھانوں کے ساتھ ساتھ وہاں کی ثقافت کے چند دیگر رنگ بھی بکھرے ہوئے ہیں جو نمائش کی خوبصورتی کو دوبالا کررہے ہیں۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : کشور مصطفیٰ