1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیل کی لیجنڈری ٹینس اسٹار ماریا بوئینو کی رحلت

9 جون 2018

ماریا بوئینو کو ٹینس کی دنیا میں ایک لیجنڈ کا درجہ حاصل رہا ہے۔ وہ 78 برس کی عمر میں ہفتہ نو جون کو منہ کے سرطان میں مبتلا رہنے کے بعد رحلت پا گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2zCqd
Ehem. Tennisspielerin Maria Bueno aus Brasilien
تصویر: Imago/United Archives International

ماریا بوئینو کے شاندار کھیل کا جادو سن 1950 اور سن 1960 کے عشروں میں سر پر چڑھ کر بول رہا تھا۔ ان عشروں میں وہ ومبلڈن کے تین سنگلز ٹائٹلز اور یو ایس اوپن کی ویمن سنگلز چیمپئن شپ چار مرتبہ جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔

بوئینو اپنے شاندار کھیل کی وجہ سے اپنی ہم عصر کھلاڑیوں میں بلند مقام رکھتی تھیں اور انہیں موجودہ دور میں بھی انتہائی وقعت حاصل رہی۔ ماہرین کے مطابق وہ ٹینس کورٹ پر کسی ماہر رقاصہ کے انداز میں کھیل پیش کیا کرتی تھیں۔

بوئینو بوئنو ٹینس کورٹ پر مخالف کھلاڑی کو اپنی مہارت اور برق رفتاری سے مبہوط کر دینے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔ ان کو کورٹ میں پھرتیلے پن کی وجہ سے ’ ٹینس بیلا رینا‘ کی عرفیت حاصل تھی۔ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اُن کا کھیل ہر زاویے سے شائقین کو لبھانے کے ساتھ ساتھ حیران کر دیا کرتا تھا۔

Brasilien Maria Ester Bueno, Carlos Alberto Torres und Carlos Arthur Nuzman
ماریا بوئینو کی سن 2013 کی ایک یادگار تصویرتصویر: Getty Images/R. Bufolin

اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کے دوران وہ مجموعی طور پر انیس گرینڈ سلیم ٹائٹلز جیتنے میں کامیاب رہیں۔ ان میں سات سنگلز چیمپئن شپ، گیارہ ڈبلز مقابلے اور ایک مکس ڈبل شامل ہے۔ بوئینو کو آسٹریلین اوپن اور فرنچ اوپن کے فائنل میچز تک رسائی بھی حاصل ہوئی لیکن وہ فتع مند نہیں ہو سکی تھیں۔ وہ پہلی مرتبہ سن 1959 میں ومبلڈن جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ جنوبی امریکا کی پہلی خاتون کھلاڑی تھیں جنہیں ومبلڈن ٹرافی اٹھانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ ان کو سن 1978 میں انٹرنیشنل ہال آف فیم میں بھی شامل کیا گیا تھا۔

ماریا بوئینو کو رواں برس مئی میں منہ کے سرطان میں شدت پیدا ہونے پر ساؤ پاؤلو کے ’نووو ڈی خولہو‘ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اُن کی علالت کی تفصیلات عام نہیں کی گئی تھیں۔ ہسپتال کی جانب سے اُن کے انتقال کے بعد ہی پہلی مرتبہ کوئی بیان جاری کیا گیا۔ ہسپتال انتظامیہ نے رحلت کے بعد بھی بوئینو کی علالت کے حوالے سے تفصیلات جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

برازیلی کھلاڑی کے انتقال پر دنیا بھر کی اسپورٹس تنظیموں اور کھلاڑیوں نے تعزیتی پیغامات ارسال کیے ہیں۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا ہےکہ بوئینو کے انتقال سے کھیل کی دنیا اداس ہو گئی ہے کیونکہ برازیل کے ساتھ ساتھ وہ عالمی اسپورٹس کا اثاثہ بھی تھیں۔ کمیٹی نے بوئینو کو ایک لیجنڈ قرار دیا ہے۔