1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحرین: دہشت گردی کے الزام میں اٹھائیس افراد گرفتار

امتیاز احمد28 اپریل 2015

بحرین حکام نے ایسے اٹھائیس افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جو ملک کے مختلف دیہات میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی منصوبہ سازی کر رہے تھے۔ تاہم گرفتار کیے گئے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1FGCG
Ausschreitungen in Bahrein
تصویر: Reuters

ماضی میں بحرین کی سُنی حکومت اپوزیشن اراکین کو بھی انہی الزامات کے تحت گرفتار کرتی رہی ہے۔ اپوزیشن کے زیادہ تر اراکین کا تعلق ملکی شیعہ آبادی سے ہے۔ بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی (بی این اے) نے وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے، ’’مختلف دیہات میں متعدد ممکنہ دہشت گردانہ کارروائیوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔‘‘ بتایا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کا نہ صرف پیچھا کیا گیا بلکہ ان کی طرف سے بنائے گئے سیو ہاؤسز کی بھی نگرانی کی گئی۔

بحرین کی وزارت داخلہ کے مطابق جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے متعدد کو پہلے ہی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر ( ان کی غیر حاضری میں) عمر قید کی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ ان میں سے بعض افراد ایسے بھی شامل ہیں، جن سے بحرینی شہریت واپس لے لی گئی ہے۔

بحرینی حکام نے کئی سرگرم شیعہ افراد کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔ اِن افراد کو کرمنل انوسٹیگیشن محکمے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ابتدائی چھان بین کے بعد گرفتار افراد کو مقدمے کے لیے ایک دوسرے محکمے میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ بحرین میں شیعہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان گزشتہ برس سیاسی تعطّل کے خاتمے کی بات چیت شروع ہوئی تھی لیکن وہ مذاکرات ناکام رہے تھے اور فریقین کسی ایک نکتے پر بھی متفق ہونے سے قاصر رہے تھے۔

بحرین خلیج فارس کی ایک چھوٹی سے عرب ریاست ہے۔ اس پر سُنی الخلیفہ خاندان کی حکومت چلی آ رہی ہے جبکہ اکثریتی آبادی شیعہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ سن 2011 میں عرب اسپرنگ کے دوران اِس ریاست میں بھی پرتشدد لہر اٹھی تھی لیکن الخلیفہ خاندان نے ہمسایہ عرب ریاستوں کے تعاون سے اُس شیعہ تحریک کو کُچل دیا تھا۔ شیعہ آبادی کے مطابق وہ اپنے حقوق کی جدوجہد میں مصروف ہے اور وہ ریاست میں سیاسی و سماجی اصلاحات کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت عملداری میں بھی اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ الوفاق بحرین میں دستوری بادشاہت کی حامی ہے۔

بحرین حکومت کا الزام ہے کہ ان کے ملک میں مظاہرین کی پشت پناہی میں ایران حکومت ملوث ہے۔ تہران حکومت ابھی تک ایسے کسی بھی الزام کو مسترد کرتی آئی ہے۔ خیال رہے کہ اس خطے میں امریکا سعودی عرب اور بحرین، دونوں ممالک کا اتحادی ہے جبکہ امریکی بحریہ کا ففتھ فلیٹ بھی بحرین کے سمندر میں ہے۔