1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایمبولینس نہ ملی، لاش ڈنڈے سے لٹکا کر گھر پہنچائی گئی

بینش جاوید26 اگست 2016

بھارت میں ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک ہسپتال کے ملازمین ایک بزرگ خاتون کی لاش کپڑے میں لپیٹ کر بانس کے ڈنڈے کے ساتھ باندھ کر گھر منتقل کرتے ہیں۔ اِس ویڈیو نے بھارتی عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1JqOB
Indien Hepatitis-Patientin im Krankenhaus
تصویر: Getty Images/AFP/S. Panthaky

یہ واقعہ بھارتی ریاست اڑیسہ کے ایک ہسپتال میں وقوع پذیر ہوا۔ ویڈیو کے مطابق ہسپتال کے ملازمین ایک 80 سالہ خاتون کی کولہے کی ہڈی توڑ کر اس کی نعش چادر میں لپیٹ دیتے ہیں۔ بعد میں وہ کپڑے میں لپٹی لاش کو بانس کے ڈنڈے سے باندھ کر اُسے ہسپتال سے گھر منتقل کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔ بانس سے باندھنے کی وجہ ایمبولینسوں کی عدم دستیابی بتائی گئی ہے۔ یہ بوڑھی عورت ٹرین کی ٹکر سے ہلاک ہو گئی تھی۔

ایسی ہی ایک ویڈیو کچھ روز قبل منظرعام پر آ چکی ہے۔ اُس سابقہ ویڈیو میں ایک شخص ایمبولنس کی سہولت میسر نہ ہونے کے باعث اپنی بیوی کی لاش کو کندھے پر اٹھائے دس کلومیٹر تک پیدل چلتا رہا۔ اس شخص کی بیوی ہسپتال میں ٹی بی کے مرض میں مبتلا رہتے ہوئے ہلاک ہوئی تھی۔ ویڈیو میں اس کے ہمراہ اس کی روتی ہوئی بیٹی بھی واضح ہے۔ مشرقی اوڑیسہ کے اس غریب شہری کی یہ سماجی بے رحمی والی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر کافی شئیر کیا گیا۔

مشرقی بھارتی ریاست میں گزشتہ چند ایام کے دوران ملتے جلتے دو افسوس ناک واقعات کے ویڈیوز منظرعام پرآئے ہیں۔ ان ویڈیوز کے تناظر میں ریاستی حکومت پر شدید دباؤ اور تنقید کا سلسلہ شروع ہے۔ اڑیسہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،’’ یہ انتہائی پریشان کن واقعات ہیں، ہم ان کی تحقیقات کر رہے ہیں اور لاشوں کو ہسپتالوں سے منتقل کیے جانے کے لیے ایمبولنسوں کی فراہمی کو یقینی بنانے پر غور جاری ہے۔‘‘

اڑیسہ کے ریلوے پولیس کے انسپکٹر جنرل وی ٹی مشرا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’’ ہم نے ویڈیو کو دیکھا ہے اور اس حوالے سے لگائے گئے الزامات سے بھی آگاہ ہیں۔ اس حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی۔‘‘

ان واقعات کے بعد اڑیسہ کے وزیر اعلیٰ پٹنائک نے فوری طور پر اپنی ریاست میں تابوت کے ذریعے نعش منتقل کرنے کی خصوصی مفت سروس شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

بھارت کے کئی دور دراز کے علاقوں میں واقع سرکاری ہسپتال اکثر و بیشتر رحلت پا جانے والے مریضوں کی لاشوں کو ورثاء کے گھروں تک پہنچانے سے پہلو تہی کرتے ہیں۔ رحلت پانے والے کے پسماندگان اکثر اپنے خرچے پر نعش لے کر جانے کے لیے کسی ایمبولینس یا موٹر گاڑی کا بند و بست کرتے ہیں۔

بھارت کے ریاستی محکمہ‘ صحت اور ہسپتال مناسب انتظامی انفراسٹرکچر اور افرادئ قوت کے کمیابی کا رونا روتے ہیں۔ دوسری جانب عالمی بینک کے مطابق نئی دہلی حکومت نے حکومتی ہیلتھ سیکٹر کے لیے قومی بجٹ کا محض پانچ فیصد سے کم مختص کر رکھا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں نجی شعبے میں انتہائی جدید ہسپتال ایک انڈسٹری کا روپ دھار چکے ہیں۔