ایشیز کا پہلا ٹیسٹ : انگلش ٹیم کا ’کم بیک‘
28 نومبر 2010آسٹریلیا اورانگلینڈ کے مابین روایتی ایشیز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روزجب انگلش ٹیم نے کھیل کا آغاز کیا تو آسٹریلوی ٹیم جیت کے قریب معلوم ہو رہی تھی تاہم چوتھا روز انگلینڈ کے نام رہا۔ اب مہمان ٹیم کوآسٹریلیا پر88 رنز کی برتری حاصل ہو چکی ہے۔ انگلش کپتان اینڈریو سٹراؤس کے 110 اور کوک کے 132 رنزوں نے صورتحال ہی بدل دی۔ سٹراؤس کی یہ انیسویں ٹیسٹ سنچری تھی جبکہ کوک کی 14 ویں۔
اگرچہ برسبین میں پہلی وکٹ کی ریکارڈ پارٹنر شپ 188 کے بعد سٹراؤس، نارتھ کی گیند پر ہیڈن کے ہاتھوں سٹمپ آؤٹ ہو گئے تاہم کوک نے اپنی دلکش اورمحتاط بیٹنگ جاری رکھی۔ اس دوران ون ڈاؤن بلے بازجوناتھن ٹراؤٹ نے کوک کا بھرپور ساتھ دیا۔ چوتھے دن کےاختتام پرکوک 132 جبکہ ٹراؤٹ 54 رنز بنا کر کریز پرموجود ہیں۔ یہ دونوں کھلاڑی بھی اب تک 121 رنز کی ساجھے داری کر چکے ہیں۔ بظاہر اب یہ میچ برابر ہونے کی طرف گامزن ہے۔
آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کے لئے اب مشکل ہو گیا ہے کہ وہ صورتحال کو دوبارہ قابو میں کریں۔ چوتھے دن آسٹریلوی بولرصرف ایک وکٹ حاصل کر سکے، جو ناقدین کے لئے ایک سوال بن گیا ہے۔ چوتھے دن نہ صرف آسٹریلوی بولنگ کوئی کمال نہ دکھا سکی بلکہ فیلڈنگ میں بھی کچھ کوتاہیاں نظر آئیں۔ سٹراؤس جب 69 رنز پر کھیل رہے تھے، اس وقت ڈورتھی کی ایک گیند پر انہوں نے مڈ آف پر ایک شاٹ کھیلی، جو سیدھی مچل جانسن کے ہاتھوں کی طرف بڑھی، لیکن انہوں نے یہ کیچ گرا دیا۔ اسی طرح کوک نے بھی 103 کے انفرادی سکور پر فائن لیگ پر پیٹر سِڈل کو ایک مشکل چانس دیا۔
اب کھیل کے پانچویں دن اگر پیٹر سِڈل کی طرح کوئی آسٹریلوی بولر ہیٹ ٹرک نہیں کرتا تو یہ میچ ڈرا ہو جانے کی قوی امید ہے تاہم کرکٹ کے بارے میں نہ تو کوئی حتمی اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی پیشن گوئی کی جا سکتی ہے۔ اس میچ کا نتیجہ کیا نکلے گا، یہ جاننے کے لئے اس ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز کے ختم ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: امتیاز احمد