1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو دو ارب ڈالر دے گا

19 اگست 2010

ایشیائی ترقیاتی بینک سیلابی تباہ کاریوں سے متاثرہ پاکستان کو قریب بیس ملین سیلاب زدہ شہریوں کی بحالی اور تعمیر نو کے کاموں میں مدد کے لئے دو بلین ڈالر مہیا کرے گا۔

https://p.dw.com/p/OrSK
تصویر: AP

یہ بات جمعرات کو فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں ایشیا میں ترقی کے لئے کوشاں اس مالیاتی ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہی گئی۔ رعایتی شرائط پر قرض کی صورت میں مہیا کی جانے والی یہ رقوم تاریخی حد تک تباہ کن ثابت ہونے والے حالیہ سیلابوں سے شدید متاثر ہونے والی سڑکوں، عوامی عمارات، پلوں، بجلی گھروں اور طبی سہولیات کے مراکز کی تعمیر و مرمت کے علاوہ اقتصادی بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لئے بھی استعمال کی جائیں گی۔

Superteaser NO FLASH Pakistan Überschwemmung Flutkatastrophe Flüchtlinge
اس وقت پاکستان میں کئی ملین متاثرین کو اشیائے خوراک اور پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہےتصویر: AP

ایشیائی ترقیاتی بینک ADB کے ایک ترجمان نے بعد ازاں منیلا میں فرانسیسی خبر ایجنسی AFP سے بات کرتے ہوئے اس قرضے کی تکنیکی نوعیت کی وضاحت تو نہیں کی تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ عنقریب ہونے والے مذاکرات کے بعد کیا جا ئے گا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو نہ صرف یہ قرضہ دے گا بلکہ سیلاب سے متاثرہ عوامی املاک کی تعمیر نو کے لئے امدادی اداروں کی طرف سے رقوم کی فراہمی سے متعلق ایک فنڈ بھی قائم کرے گا۔

اسی دوران ایشیائی ترقیاتی بینک کے وسطی اور مغربی ایشیا کے لئے سربراہ خُوآن میرانڈا جمعرات کو پاکستان پہنچ گئے۔ وہ جمعہ کے روز پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں ADB کی طرف سے رعایتی شرائط پر نئے قرض کی فراہمی کی تفصیلات طے کی جائیں گی۔

Pakistan Flutkatastrophe
ایک ہزار کے قریب تنصیبات اور کم ازکم آٹھ لاکھ گھر بری طرح متاثر ہوئے ہیںتصویر: AP

برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کے مطابق پاکستان میں سیلابوں کے بعد تعمیر نو کے منصوبوں پر دس سے لے کر پندرہ ارب ڈالر تک لاگت آئے گی۔ اس سلسلے میں عالمی بینک پہلے ہی پاکستان کے لئے 90 کروڑ ڈالر کے نئے قرضوں کا اعلان کر چکا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق اس وقت پاکستان میں کئی ملین متاثرین کو اشیائے خوراک اور پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہے۔ سیلاب کے باعث ڈھائی ہزار سکول، 175 مراکز صحت، پانی کی فراہمی کی ایک ہزار کے قریب تنصیبات اور کم ازکم آٹھ لاکھ گھر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ سیلاب سے دوملین ہیکٹر کے قریب رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں اور سینکڑوں مقامات پر پورے کے پورے گاؤں ہی پانی میں ڈوب گئے۔ ان سیلابوں کے نتیجے میں اب تک 1500 کے قریب شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سیلاب زدگان کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اس ادارے کو جلد از جلد قریب 460 ملین ڈالر درکار ہیں۔ اس بارے میں عالمی ادارہ بین الاقوامی برادری سے پاکستان کی زیادہ سے زیادہ مدد کی اپیل بھی کر چکا ہے اور اب تک ایسی قریب پچاس فیصد رقوم کی فراہمی کے وعدے بھی کئے جا چکے ہیں۔ آج جمعرات ہی کے روز ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے ساتھ پاکستان میں سیلابی تباہ کاریوں اور امدادی کارروائیوں کی تازہ ترین صورت حال سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں