ایرانی کابینہ میں تین خواتین بھی نامزد
20 اگست 2009جون کے متنازعہ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے ایرانی صدر نے پانچ اگست کو صدارتی عہدے کی دوسری مدت کے لئے حلف اٹھایا تھا۔ احمدی نژاد نے 21 نامزد وزراء کی فہرست مجلس شوریٰ کے سامنے پیش کر دی ہے اور ان ناموں کی توثیق کے حوالے سے حتمی فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔
1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ایرانی میں اتنے اعلیٰ سرکاری عہدے کے لئے خواتین کو کابینہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کو رواں ماہ کے آخر تک نامزد وزراء کے حوالے سے اپنا فیصلہ سنانا ہے۔
وزراء کی اس فہرست میں خواتین کو صحت، سماجی بہبود اور تعلیم کی وزارتوں کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔
مبصرین کے خیال میں احمدی نژاد کے لئے پارلیمنٹ سے نامزد خواتین وزراء کی توثیق کا عمل آسان نہیں ہو گا کیونکہ ایک طرف تو پارلیمنٹ میں سخت موقف کے حامل قدامت پسندوں کی اکثریت ہے اور دوسری جانب پارلیمنٹ میں موجود اصلاحات پسند احمدی نژاد کی حکومت پر کڑی تنقید کرتے چلے آ رہے ہیں۔
ایرانی مجلس شوری کے نائب اسپیکر محمد رضا باہونار نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ احمدی نژاد کی جانب سے پارلیمنٹ میں جمع کرائی گئی فہرست میں کئی نام ایسے ہیں، جن کی توثیق مشکل ہے۔
’’میرے کچھ دوست اور میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صدر احمدی نژاد کے نامزد وزراء کی فہرست میں تقریباﹰ پانچ نام ایسے ہیں، جنہیں اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں ہو سکتا۔‘‘
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : گوہر گیلانی