1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں سالانہ چھ کروڑ لٹر شراب پی جاتی ہے، سرکاری رپورٹ

عاطف بلوچ3 جنوری 2016

اسلامی جمہوریہ ایران میں سالانہ بنیادوں پر چھ کروڑ لٹر شراب پی جاتی ہے۔ یہ بات ایک سرکاری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے اور ایران میں الکوحل استعمال کرنے پر قانوناﹰ پابندی عائد ہے۔

https://p.dw.com/p/1HXP6
Symbolbild Alkoholsucht
تصویر: Getty Images

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے ایرانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران میں شراب نوشی پر عائد پابندی کے باوجود اس اکثریتی طور پر شیعہ اسلامی ملک میں ہر سال 60 ملین (چھ کروڑ) لٹر شراب پی جاتی ہے۔

تہران میں ملکی وزارت برائے محنت اور سماجی امور کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق شراب نوشی پر مختلف سزائیں سنائے جانے کے باوجود ملک میں الکوحل کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد نہیں کی جا سکی۔

مروجہ قوانین کے تحت ایران میں شراب کی فروخت، اسے خریدنے، پینے اور کسی بھی شکل میں اس کا کاروبار کرنے پر پابندی عائد ہے۔

اس ایرانی وزارت کے ایک کمیٹی کے مطابق سزاؤں کے ڈر سے ایران میں شراب نہ تو کھلے عام دوکانوں پر فروخت کی جاتی ہے اور نہ ہی عوامی محفلوں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم نجی محفلوں میں شراب نوشی ایک عام سی بات تصور کی جاتی ہے۔

وزارت برائے محنت اور سماجی امور کی طرف سے قائم کردہ ایک کمیٹی کے سربراہ روزبہہ کردونی نے مقامی نیوز ایجنسی ISNA سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں شراب نوشی میں اضافے کو ایک ’پیچیدہ پیشرفت‘ قرار دیا ہے۔

Bildergalerie Iran Straßen in Teheran
ایران میں شراب نہ تو کھلے عام دوکانوں پر فروخت کی جاتی ہے اور نہ ہی عوامی محفلوں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہےتصویر: Reuters/R. Homavandi

ایران میں شراب بیچنے اور پینے پر بھاری جرمانوں کے علاوہ کوڑے مارنے کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔ لیکن اس تازہ رپورٹ میں یہ اعتراف بھی کیا گیا ہے کہ ان سزاؤں کے باوجود ملک میں شراب نوشی کا رجحان کم نہیں ہوا۔

ڈی پی اے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران میں الکوحل کی بلیک مارکیٹ میں ہر قسم کی غیر ملکی شراب دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ اس اسلامی جمہوریہ میں لوگ گھروں میں وائن اور الکوحل والے دیگر مشروبات بھی تیار کرتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید