1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایتھوپیا کا مسافر طیارہ تباہ، نوے افراد ہلاک

25 جنوری 2010

پیر کو علی الصبح ایتھوپیا کا ایک مسافر طیارہ بحیرہء روم کے پانیوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اس طیارے میں عملے کے ارکان کے علاوہ 90 مسافر بھی سوار تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ابھی تک اٹھارہ لاشیں برآمدکی جاچکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/Lfpt
ہلاک شدگان کے رشتہ دار بیروت ہوائی اڈے پرتصویر: AP

اس حادثے کے بارے میں بیروت سے ملنے والی اوّلین رپورٹوں میں بتایا گیا کہ ایتھوپین ایئر لائنز کا یہ طیارہ لبنانی دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز کے کچھ ہی دیر بعد ریڈار اسکرین سے غائب ہو گیا اور اس کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ بھی منقطع ہو گیا تھا۔

لبنانی سول ایوی ایشن حکام نے یہ تصدیق کر دی ہے کہ یہ طیارہ بحیرہء روم کے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا اور اس میں سوار عملے کے ارکان اور مسافروں سمیت کل نوے کے قریب افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق بیروت ایئر پورٹ کے ذرائع نے بعد ازاں بتایا کہ بوئنگ 737 طرز کا یہ ہوائی جہاز ٹیک آف کے صرف پانچ منٹ بعد ہی ریڈار سے غائب ہو گیا تھا۔ اس میں سوار مسافروں میں سے پچاس کے قریب لبنانی شہری بتائے گئے ہیں، باقی ماندہ مسافروں میں سے اکثریت ایتھوپیا کے شہریوں کی تھی جبکہ فوری طور پر عملے کے ارکان کی غیر مصدقہ تعداد سات بتائی گئی ہے۔

طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق اس طیارے کو صبح تین بج کر دس منٹ پر بیروت سے روانہ ہونا تھا اور ایتھوپین ایئر لائنز کی ویب سائٹ کے مطابق یہ پرواز بیروت سے ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا جاتی ہے جو پیر کی صبح اپنے طے شدہ وقت میں معمولی سی تاخیر کے بعد روانہ ہوئی اور ٹیک آف کے بعد فضا میں اس جہاز کا رخ بیروت سے جنوب مغرب کی طرف تھا۔

خود ایتھوپین ایئر لائنز نے فوری طور پر اس حادثے کے بارے میں کوئی بھی مؤقف اختیار کرنے سے احتراز کیا۔

یہ طیارہ اتوار کی رات ہی ادیس ابابا سے بیروت پہنچا تھا۔ اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی لبنان میں سول ایوی ایشن اور دیگر شعبوں کے اعلیٰ حکام بیروت کے رفیق حریری انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پہنچ گئے۔

Libanon Flugzeugabsturz Rettungsaktion vor der Küste
ہیلی کاپٹر اور بحری جہاز امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: AP

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی مغربی یورپی وقت کے مطابق پیر کی صبح چار بجے تک ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ لبنان کے ساحلی علاقے کے رہنے والے چند مقامی افراد نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے ایک ایسے ہوائی جہاز کو سمندر میں کریش ہوتے ہوئے دیکھا جسے آگ لگی ہوئی تھی۔

جرمن خبر ایجنسی DPA نے بیروت ایئر پورٹ کے ایک اعلیٰ اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ یہ مسافر طیارہ بیروت سے پندرہ کلومیٹر جنوب کی طرف سعدیات کے مقام پر کریش ہوا اور اس سانحے کی ممکنہ وجوہات میں خراب موسم بھی ایک اہم وجہ ہو سکتی ہے۔

لبنان میں رہائش پذیر ایسے ایتھوپین باشندو‌ں کی تعداد سینکڑوں میں بنتی ہے جو وہاں گھریلو ملازمین کے طور پر کام کرتے ہیں اور ایتھوپین ایئر لائنز کی براہ راست پروازوں کی وجہ سے اپنے وطن واپسی کے لئے بیروت کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید