1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایئر پورٹس پر روبوٹ آفیسرز، نئی ٹیکنالوجی

عاطف بلوچ19 جون 2015

پیرس ایئر شو کے موقع پر ایئر پورٹس کے لیے ایسی جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی ہے، جس کی مدد سے امیگریشن آفیسرز کی جگہ روبوٹس لے لیں گے جبکہ بائیو میٹرک ڈیٹا جرائم پشیہ افراد کی شناخت مزید آسان اور تیز تر بنا دے گا۔

https://p.dw.com/p/1Fjey
تصویر: DW

پیرس ایئر شو کے دوران فرانسیسی الیکٹرک سسٹم کمپنی تھالیز نے ایک ایسا نیا نظام متعارف کرایا ہے، جس کے باعث ایئر پورٹس پر مسافروں کی نقل و حرکت تیز اور آسان ہو جائے گی۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے مسافر تیزی کے ساتھ چیک ان اور چیک آؤٹ کر سکیں گے۔

تھالیز کے مطابق اس نئے الیکٹرک نظام کی بدولت مستقبل میں کسی مسافر کو چیک ان ڈیسکوں پر انتظار کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے، جو متعدد ہوائی اڈوں پر کامیابی کے ساتھ استعمال کی جا رہی ہے۔

اسی ٹیکنالوجی کو مزید بہتر اور مؤثر بناتے ہوئے اب تھالیز نے ایک ایسی مشین تیار کی ہے، جو نہ صرف پاسپورٹ اسکین کرنے اور بورڈنگ پاس جاری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ مسافروں کے چہروں اور آنکھوں کی پتلیوں کی تصاویر بھی لیتی ہے۔ یہ معلومات پھر بہت تیزی کے ساتھ ایئر پورٹ پر نصب مختلف کمپیوٹرز پر خود کار طریقے کے ساتھ شیئر ہو جاتی ہیں۔

اس ابتدائی جانچ پڑتال کے بعد جب مسافر امیگریشن ڈیسک پر پہنچتا ہے تو کمپیوٹر میں پہلے سے ہی جمع شدہ معلومات کو پرکھتے ہوئے ایک لمبا اور سفید رنگ کا روبوٹ کسی انسانی مدد کے بغیر ہی آٹو میٹک طریقے سے مسافر کی شناخت کرلیتا ہے۔

پیرس ایئر شو کے دوران اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے والے تھالیز کے ایک اہلکار پاسکل زینونی نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ایسے پانچ یا چھ روبوٹس کو صرف ایک ایجنٹ ہی کنٹرول کر سکتا ہے۔ یوں ایئر پورٹ پر موجود عملے میں کمی واقع ہو گی اور سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ جگہ مل سکے گی۔‘‘ اس نظام کی تحت مسافر کی تصویر بورڈنگ پاس پر بھی منتقل ہو جائے گی اور گیٹ پر موجود اسٹاف اسے اسکین کر کے حتمی شناخت کا عمل مکمل کر لے گا۔

تھالیز کو امید ہے کہ وہ اپنی مہارتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بائیو میٹرک پاسپورٹ اور شناختی عمل کا اپنا ایک نظام بنا لے گی۔ ابتدائی طور پر فرانس سمیت پچیس ممالک کے لیے یہ ٹیکنالوجی تیار کی جائے گی۔

دریں اثناء پیرس ایئر شو کے دوران ایک اور اسٹال پر ایک اور کمپنی سافران نے مسافروں کے ڈیٹا کو محفوظ اور بہتر انداز میں آپریٹ کرنے کے ایک نئے نظام کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔ الیکٹرک سکیورٹی کے لیے کام کرنے والی فرانس کی ملٹی نیشنل کمپنی سافران کا ذیلی ادارہ مارفو ستمبر سے فرانس میں اس نظام کو آزمائشی بنیادوں پر شروع کر دے گا۔

Flughafen Paris Sicherheitscheck
اس نئے الیکٹرک نظام کی بدولت مستقبل میں کسی مسافر کو چیک ان ڈیسکوں پر انتظار کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گیتصویر: FRANCOIS GUILLOT/AFP/Getty Images

اس نئے تجزیاتی نظام کے تحت روزانہ کی بنیادوں پر ڈھائی سو ایئر لائنز پر سفر کرنے والے ایک سو ملین مسافروں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔ اس نظام کا مقصد دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کی شناخت ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ مارفو نامی کمپنی اپنے بائیو میٹرک نظام کے تحت عالمی سطح پر جرائم پیشہ افراد کی شناخت کے حوالے سے ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ یہ کمپنی امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے علاوہ دیگر سکیورٹی کمپنیوں کو بھی معلومات فراہم کرتی ہے۔

پیرس ایئر شو ایرو اسپیس انڈسٹری کا سب سے بڑا ایونٹ تصور کیا جاتا ہے، جہاں اس سال پندرہ تا اٹھارہ جون دو ہزار سے زیادہ نمائش کنندگان نے اپنے اسٹال لگائے۔ اس شو کے منتظمین کے اندازوں کے مطابق تین لاکھ افراد اس نمائش کو دیکھنے کے لیے پیرس پہنچے، جن میں بین الاقوامی کمپنیوں، حکومتی اہلکاروں اور سکیورٹی ماہرین کے علاوہ عام شہری بھی شامل تھے۔