اٹلی میں زلزلہ، پہلے اور تباہی کے بعد
وسطی اٹلی میں بدھ کے دن آنے والے زلزلے کی وجہ سے مجموعی طور پر دو سو چوراسی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ روم حکومت نے ہفتے کے دن قومی سوگ کا اعلان کر رکھا ہے اور اس مناسبت سے متعدد تعزیتی تقریبات کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے۔
اٹلی میں بدھ کے دن بڑا زلزلہ ملک کے وسطی پہاڑی علاقے میں آیا تھا، جہاں ان جھٹکوں کے نتیجے میں متعدد قصبے بری طرح تباہ ہو گئے۔
ریکٹر اسکیل پر 6.2 کی شدت کا یہ زلزلہ اطالوی دارالحکومت روم سے 85 میل یا 140 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک پہاڑی علاقے میں آیا تھا لیکن یہ طاقت ور جھٹکے شمال اور جنوب میں دو دو سوکلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر واقع شہروں نیپلز اور بولونیا تک میں بھی محسوس کیے گئے تھے۔
اس زلزلے کی وجہ سے سب سے زیادہ تباہی اماتریس میں ہوئی، جہاں دو سو چوبیس افراد ہلاک ہوئے۔ قریبی علاقے آکومولی میں گیارہ جبکہ چالیس افراد Arquata del Tronto میں لقمہ اجل بنے۔
اس زلزلے کی وجہ سے کئی ایسی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، جو تاریخی اعتبار سے اہم تصور کی جاتی ہیں۔
اس زلزلے کی وجہ سے ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی کی وجہ سے سینکڑوں شہری عارضی پناہ گاہوں میں قیام کرنے پر مجبور ہو گئے، جہاں امدادی کارکن ان متاثرین کو بنیادی خدمات اور سامان مہیا کر رہے ہیں۔